خیبر پختونخوا

پشاور میں جاں بحق ہونے والا شخص کورونا سے کلئیر قرار

پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلکس میں جاں بحق ہونے والے کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کے بارے میں صوبائی حکومت نے کہا ہے کہ ان میں اس وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز کورونا وائرس کے دو مشتبہ مریض ہسپتال لائے گئے تھے جن میں ایک کا تعلق ہنگو جبکہ دوسرے کا بونیر سے تھا اور دونوں حال ہی میں باہر ممالک سے واپس آئے ہوئے تھے۔

ہسپتال ترجمان کا کہنا ہے ہنگو سے تعلق رکھنے والے مریض قطر سے واپس آیا تھا جن کی حالت گزشتہ شب سے ہی خراب تھی اور آج صبح ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

صحت اور خزانہ کے صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ دونوں مریضوں کے سیمل اسلام آباد میں صحت کے قومی ادارے بھیجے جا چکے تھے اور مزید یہ کہ جان بحق ہونے والے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق مریض کے ہسپتال لانے اور علاج میں کورونا وائرس کے لئے نافذ العمل پروٹوکولز اپنائے گئے تھے اور ان کے خاندان والوں کو بھی گھر سے باہر نہ نکلنے کی تاکید کی گئی ہے۔ دوسرے مریض کے بارے میں صوبائی وزیر نے کوئی معلومات شئیر نہیں کی ہے۔

دوسری جانب ایران سے تفتان بارڈر کے راستے آنے والے درجنوں افراد میں 18 خیبرپختونخوا بھی پہنچ چکے ہیں جنہیں ڈیری اسماعیل خان میں کمک بی ایچ یو قرنطینہ قرار دے کر رکھا گیا ہے اور ان کے نمونے اسلام آباد بجھوائے گئے ہیں

یاد رہیں کہ سندھ میں بھی گزشتہ روز ایران سے واپس آنے والے 41 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن کے ساتھ صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 76 تک جبکہ ملک میں کم از کم 94 تک پہنچ چکی ہے۔

سندھ حکومت نے الزام لگایا ہے کہ تفتان بارڈر کے راستے دیگر صوبوں کو بھی سینکڑوں لوگ جاچکے ہیں لیکن وفاق اور دوسرے صوبوں میں سکریننگ اور دوسرے انتظامات ناقص ہیں۔

سندھ کے علاوہ کورونا کے سب سے زیادہ کیسز بلوچستان میں 11، گلگت بلتستان میں 5، اسلام آباد میں 2 جبکہ پنجاب میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے اب تک 59 افراد کے ٹسٹ کئے ہیں جن میں 29 کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں جبکہ30 کلئیر قرار دئے جا چکے ہیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button