‘قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی ضروری ہے’
تارہ اورکزئی
آج کے دور میں جب دنیا فائیو جی سے استفادہ کر رہی ہے قبائلی اضلاع باالخصوص ضلع کرم 3G انٹرنیٹ سروس سے بھی محروم ہے۔ چونکہ یہاں روزگار کے مواقع کم ہیں اس لئے علاقے کے نوجوانوں کی اکثریت اندرون ملک یا بیرونی ممالک میں بسلسلہ روزگار مقیم ہے۔
ان کے والدین گھروں میں سالوں سے ان کی شکلیں دیکھنے سے محروم ہیں حالانکہ دنیا ایک گلوبل ویلج کی مانند ہو گئی ہے اور رابطے بہت آسان ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ جہاں پوری دنیا میں طالب علم انٹرنیٹ سے اعلی تعلیم و اس طرح کی دیگر قیمتی معلومات حاصل کر رہے ہیں وہاں ہمارے طالب علم اس سہولت سے محروم ہیں۔
ہمارے علاقے میں کئی دفعہ افسران بالا، کور کمانڈر، کمانڈنٹ، اور کئی وزراء نے آکر تھری جی بحالی کے اعلانات کئے مگر سالوں سے اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔
ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے عوام خاص کر طالب علموں پر رحم کیا جائے اور جلد ازجلد انٹرنیٹ کی سہولت یعنی تھری جی کو بحال کیا جائے تاکہ نوجوان online اپلائی وغیرہ کر سکیں۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی کچھ عرصہ پہلے قبائلی اضلاع دوروں کے موقع پر موبائیل انٹرنیٹ بحالی کے اعلانات کئے لیکن کسی ایک اعلان پر بھی عمل درآمد نہ ہو سکا، گرچہ کچھ علاقوں میں سروس بحال کی گئی لیکن صرف مرکزی شہروں میں وہ بھی متواتر نہیں ہوتی جو قابل افسوس امر ہے۔
پچھلے مہینے 1122 (ریسکیو) کے محتلف ٹسٹ کےشیڈول (ڈیٹ شیٹ) نیٹ پر دیئے گئے تاہم میں اور میرے جیسے بہت سے امیدوار اس ٹسٹ سے صرف اس وجہ سے رہ گئے کہ ہمیں نیٹ تک رسائی حاصل نہیں۔
کورونا وائرس, دیگر بیماریوں اور حکومتی فیصلوں سے بروقت آگاہی کے لئے تمام قبائلی اضلاع میں تھری جی اور فور جی نیٹ سروس کی بحالی نہایت ضروری ہے, موبائل نیٹ سروس کی بندش سے قبائلی عوام کی اکثریت بہت سی باتوں سے بے خبر ہے, حکومت موبائل نیٹ سروس کی بحالی پر غور کرے۔