خیبر پختونخوا

پشاور میں 15 ہزار سکھوں کے لیے ایک بھی شمشان گھاٹ نہیں

 

پشاور میں سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے تقریباً 15 ہزار افراد دیہائیوں سے آباد ہیں مگر جب بھی برادری میں کوئی مر جاتا ہے تو انہیں آخری رسومات ادا کرنے کے لیے کوئی 100 کلومیٹر دور اٹک کا رخ کرنا پڑتا ہے کیونکہ پشاور میں ان کے لیے ایک بھی شمشان گھاٹ نہیں۔

شمشان گھاٹ لے جانے میں مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پشاور کے رہائشی اور سکھ کمیونٹی کے سماجی کارکن گورپال سنگھ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’یہ 2018 کی بات ہے جب ہماری کمیونٹی میں ایک خاتون کی فوتگی ہوئی۔ اس دن توہین رسالت کے خلاف پشاور میں بڑا مظاہرہ ہو رہا تھا۔ صبح جب ہم لاش کو اٹھا کر اٹک میں شمشان گھاٹ کے لیے نکلے تو روڈ کی بندش کی وجہ سے ہمیں کئی گھنٹے لگ گئے اور رات کے تقریباً 11 بجے ہم نے آخری رسومات مکمل کیں۔‘

اس حوالے سے مزید تفصیل کے لیے اس لنک پرکلک کریں: اب پشاور میں 15 ہزار کے قریب سکھ کمیونٹی کے لوگوں کے لیے ایک بھی شمشان گھاٹ نہیں ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button