خیبر میں پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ متحرک، علماء سے تعاون کی اپیل
قبائلی ضلع خیبر لنڈیکوتل تحصیل آفس میں اسسٹنٹ کمشنر محمد عمران کی صدارت میں سول ملٹری اور پولیو حکام کے درمیان پولیو مہم کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اسسٹنٹ کمشنر محمد عمران ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام، پولیو ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر مثل خان، پولیو پروگرام کے حیدر زمان، لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹر محمد شنواری اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر پولیو ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر مثل خان نے کہا کہ گزشتہ مہینے لنڈی کوتل کے دور افتادہ علاقہ بازار ذخہ خیل تورہ ویلہ میں 10 ماہ کا بچہ اسداللہ ولد بحرین آفریدی پولیو مرض کا شکار ہونے سے جاں بحق ہو گیا ہے۔
انہوں نے پولیو کے تمام سپر وائزر اور وجرز سے کہا کہ آنے والا پولیو مہم 9مارچ سے شروع ہوکر 15مارچ تک جاری گا جس کے لئے تمام تر تیاری مکمل کی گئی ہے۔
ڈاکٹر مثل خان نے علاقے کے مشران عوام علماء کرام اور بچوں کے والدین سے اپیل کی کہ پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائے جائے اور اس مہم میں محکمہ صحت حکام کے ساتھ تعاون کریں تاکہ علاقے سے اس پولیو مرض کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل محمد عمران نے کہا کہ آنے والے پولیو مہم کو کامیاب کرنے کے لئے بھرپور کوشش کریں گے،ہ پولیو مہم کے دوران کسی اہلکار کی ڈیوٹی میں غفلت برداشت نہیں کریں گے، غفلت برتنے والے پولیو محکمہ صحت حکام کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب کرنے کے لئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے، پولیو مہم کے دوران ورکرز کے سیکورٹی کے لئے ایف سی فورسز مقامی پولیس کے جوانوں کی ڈیوٹیاں لگا دی گءی تاکہ پولیو مہم بہتر طریقے سے جاری رہ سکے۔
اسسٹنٹ کمشنر محمد عمران نے علاقے کے علماء کرام مشران عوام سے کہا کہ آنے والے پولیو مہم کے دوران محکمہ صحت حکام کے ساتھ تعاون کریں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلا دی جائے تاکہ علاقے سے پولیو کے مرض کا خاتمہ ہوسکے اور عوام کے مشکلات میں کمی آجائے۔
یاد رہے کہ 23 فروری کو خیبر پختونخوا، ضلع خیبر اور پنجاب سے پولیو کے مزید چھ کیسز سامنے آئے تھے جس سے رواں سال ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 23 تک پہنچ گئی۔
انسداد پولیو کے لئے نیشنل ایمرجنسی سنٹر کے مطابق نئے کیسز میں چار قبائلی ضلع خیبر جبکہ ایک ایک نوشہرہ اور پنجاب کے شہر راولپنڈی سے سامنے آئے تھے اور ان تمام بچوں کی عمریں 13 سے 31 مہینوں کے درمیان ہیں جن میں چار لڑکیاں اور دو لڑکے شامل ہیں۔
نوشہرہ میں پولیو سے متاثر ہونے والا بچے کا تعلق افغانستان سے بتایا جا رہا ہے جو کہ مہاجر کیمپ میں مقیم ہے۔