ٹڈی دل ایک پھر لکی مروت پر حملہ آور، روک تھام کے لئے اقدامات نہ ہونے کے برابر
ٹڈی دل ایک بار پھر لکی مروت میں داخل ہو گئے ہیں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں جبکہ روک تھام کے لئے حکومت جانب سے کسی قسم کے اقدامات نظر نہیں آ رہیں۔
ٹڈی دل پچھلے مہینے ڈیرہ اسماعیل خان سے لکی مروت داخل ہوے تھیں جو کو ضلع کے سرحدی علاقوں سے گزر کر آگے چلے گئیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے کروڑوں کی تعداد میں ٹڈی دل ایک بار پھر لکی مروت کے علاقوں وانڈہ نظامی، وانڈہ بارو اور تترخیل میں داخل ہوگئے ہیں اور فصلوں پر حملہ آور ہیں۔ ان علاقوں میں اس وقت گندم اور چنے کی فصل کا سیزن ہے جسکا مقامی افراد کے مطابق ایک بڑا حصہ ٹڈی دل نے کافی متاثر کیا ہے اور اگر اس پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو بچا بچایا فصل بھی ان کی نظر ہوجائے گا۔
اس دفعہ ٹڈیوں کی تعداد بہت زیادہ ہیں اور کئی کلومیٹر کے رقبے میں پھیلی ہوئیں ہیں اور مقامی افراد کے مطابق ان پر کنٹرول کرنا محکمہ ذراعت کے بس سے باہر ہے جبکہ دوسری جانب مقامی کسان اپنی مدد آپ کے تحت ان ٹڈیوں کو بھگانے کی حتی الوسع کوشش کر رہے ہیں لیکن فی الحال ناکام نظر آ رہے ہیں۔
محکمہ ذراعت کے عبدالقیوم خان نے بھی اس سلسلے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ محکمہ کے پاس وسائل کی کمی ہے تاہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان پر قابو پالیں۔
مقامی افراد کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ٹڈیوں پر کنٹرول کیلئے مثبت اقدامات اٹھائیں ورنہ ٹڈیاں علاقے کی ہر سرسبز شے کو چٹ کر جائے گی۔
ماہرین کے مطابق ٹڈی دل کا یہ سلسلہ سندھ کے علاقے تھر سے شروع ہوا ہے اور سندھ اور پنجاب کے مختلف جنوبی اضلاع میں تباہی پھیلا کر ڈی آئی خان کے راستے خیبرپختونخوا میں داخل ہوگئے ہیں اور مختلف جنوبی اضلاع پر حملہ آور ہیں۔
اس سلسلے میں وزیراعظم نے ان علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا لیکن روک تھام کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آ رہیں۔
دوسری جانب زرعی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر جلد از جلد اس پر قابو نہ پایا گیا تو امسال ملک میں زرعی اجناس کی قلت بھی سامنے آسکتی ہے۔