کورونا وائرس کا خدشہ، پاک ایران سرحد پر آمد ورفت معطل کرنے کا فیصلہ
کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پاک ایران سرحد پر آمد ورفت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 5 کراسنگ پوائنٹس پر 45 ڈاکٹرز، 10 ہزار ماسک، 72 تھرمل گنز اور 100 ٹینٹ بھجوا دیئے گئے ہیں، تمام اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے کسی کو بھی ایران سے آنے اور جانے نہیں دیا جائے گا جب کہ وفاقی حکومت کو بھی اس حوالے سے مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
چین میں کورونا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری
کورونا وائرس کا خدشہ، چین کی جمناسٹک ٹیم بھی ورلد کپ سے باہر
کورونا وائرس، چین میں پاکستانی صنعت کاروں کی سینکڑوں فیکٹریاں بند
"کورونا سے شائد بچ جائیں، ذہنی دباؤ برداشت نہیں کر پائیں گے”
دوسری جانب چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ملک ایران میں کورونا وائرس کا پھیلنا پریشان کن عمل ہے جب کہ صوبائی سطح پر اس مہلک وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں تمام تر حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ایران سے پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو بھی ایران جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، تمام بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر میڈیکل ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں، تفتان بارڈر پر زائرین کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے علاوہ عراق، آرمینیا، ترکی، سعودی عرب اور کویت نے بھی ایران کے ساتھ آمد و رفت پر پابندی عائد کی ہے، کورونا وائرس سے چین سمیت دنی بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 24 سو سے زائد ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد 80 ہزار کے قریب ہو گئے ہیں۔