‘نئی پالیسی کے تحت بعض قبائلی اضلاع کو 40 میڈیکل نشتیں ملے گی تو بعض کو صرف دو’
قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار کے سیاسی و سماجی تنظیموں ،طلبہ ایکشن کمیٹی اور والدین نے احتجاج کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع میں میڈیکل نشستوں کیلئے مشترکہ میرٹ لسٹ کی پالیسی کو مسترد کردیا اور کہا کہ نئی پالیسی کے تحت پسماندہ اور دور افتادہ قبائلی اضلاع کے طلبہ کی حق تلفی ہورہی ہے. رہنماؤں نے ضلعی سطح پر کوٹہ سسٹم بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے
پاراچنار پریس کے سامنے مختلف تنظیموں ، سماجی رہنماؤں ، طلبہ ایکشن کمیٹی اور والدین نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع میں میڈیکل نشستوں کی نئی پالیسی کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے مختلف بینرز پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر مختلف مطالبات درج تھے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سماجی رہنما سر احمد حسین ، سر زاہد حسین ، سماجی رہنما مرتضی حسین ، طلبہ کے والدین گل محمد ، جمشید حسین اور طلبہ نے کہا کہ ایچ ای سی حکام نے میڈیکل نشستوں کے حوالے سےمخصوص اضلاع کو نوازنے کیلئے نئی پالیسی بنائی ہے جو کہ پسماندہ قبائلی اضلاع خصوصا کرم ، اورکزئی اور وزیرستان کے طلبہ کی حق تلفی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے بعض اضلاع کو چالیس سیٹیں ملے گی اور بعض کو ایک یا دو جو کہ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی اضلاع میں سیٹیں دگنا کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر قبائل میں خوشی کی لہر دوڑ گئی مگر ایچ ای سی نے نئے پالیسی کے تحت مشترکہ میرٹ لسٹ بناکر دور افتادہ اور پسماندہ قبائلی اضلاع کا بد ترین استحصال کیا ہے۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اگر ایچ ای سی کی میڈیکل سیٹیں پورے قبائلی اضلاع کیلئے ہیں تو اسے ہر ضلع پر برابر تقسیم کیا جائے۔
انہوں نے ایچ ای سی کی میڈیکل نشستوں کیلئے نئے پالیسی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا اور ہائر ایجوکیشن کمیشن حکام ، وزیر تعلیم اور سیفران منسٹر سے ضلعی سطح پر کوٹہ سسٹم بحال کرنے کا مطالبہ کیا اور مطالبات نہ ماننے کی صورت میں احتجاجی تحریک شروع کرنے اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا