خیبر پختونخوا

ذہنی معذور بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں دو ملزمان گرفتار

 

پشاور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تھانہ ناصر باغ کی حدود میں ذہنی معذور بچے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

افغان مہاجر بشیر خان نے تھانہ ناصر باغ پولیس کو رپورٹ درج کرائی کہ اس کا چھوٹا بھائی 14 سال حسین اللہ ذہنی معذور ہے، ملزمان امدا میر اور سمیع اللہ میر نے اس کے ساتھ بد فعلی کی ہے۔

ڈی ایس پی ریگی زاہد عالم خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ ناصر باغ امتیاز خان کو ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی ہدایت کی۔

ایس ایچ او ناصر باغ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کا تعاقب کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ دونوں ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران جرم میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے اور ان سے مزید تفیش جاری ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ہنگو میں بھی ذہنی طورپر معذور بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سروخیل سے تعلق رکھنے والی مدیحہ ہفتے کی شام سے اپنے گھر سے غائب تھی جس کے تلاش کے لئے ورثاء نے تمام رات بہت کوشش کیں لیکن نہیں ملی۔ پولیس کے مطابق اتوار کی صبح گاوں سے دور جھاڑیوں سے مدیحہ کی لاش ملی ہے جس کو چاقووں کے وار کرکے قتل کردیا گیا ہے۔

لاش کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی۔ ورثاء کے مطابق مدیحہ اور بچوں سے مختلف تھی اور دماغی طور پر تھوڑی ابنارمل بھی تھی جس کی وجہ سے گھر میں اسکا اور بچوں کی بنسبت زیادہ خیال رکھا جاتا تھا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button