کورونا وائرس کا خدشہ، ملاکنڈ بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
کwرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر صوبائی حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور درجنوں ہسپتالوں میں ایمرجنسی یونٹ قائم کر دیے گئے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق پڑوسی ملک چین میں تشویشناک صورتحال اور جان لیوا بیماری کی وجہ سے صوبائی حکومت نے پورے صوبے کی طرح ملاکنڈ ڈویژن میں بھی ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لیے بونیر، سوات، دیر لوئر، اپر دیر اور ملاکنڈ سمیت دیگر اضلاع میں پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں حفاظتی انتظامات مکمل کر لئے۔
اس سلسلے میں ہیلتھ کیئر کمیشن ملاکنڈ ڈویژن کے انسپکٹر محمد رئیس جان نے ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف اضلاع میں پرائیویٹ اور سرکاری کا تفصیلی دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر محمد رئیس جان نے بتایا کہ اس وقت کورونا وائرس کے پھیلنے کا کوئی خطرہ نہیں مگر صوبائی حکومت نے حفظ ماتقدم کے طور پر صوبے میں ہنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی یونٹ بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس بارے میں مزید پڑھیں:
کورونا وائرس، چین میں پھنسے پاکستانی اور ہماری تیاریاں
انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی علامات تیز بخار، کھانسی،اور سر میں شدید درد ہوتا ہے جس کسی کو بھی شک پڑ جائے تو فوری طور پر ہمارے ایمرجنسی یونٹ یا ڈسٹرکٹ ہلتھ آفیسر سے رابطہ کرے۔
انھوں نے کہا کہ عوام کو کوئی تشویش کی ضرورت نہیں ہے، حفاظتی انتظامات اور اقدامات حکومت کی ذمہ داری میں شامل ہیں، ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ڈویژن بھر کے پرائیویٹ سیکٹر نے دل کھول کر تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال پر قابو پانے اور نمٹنے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے پانچ سو سے زائد ہو گئی ہے اور 28 ہزار پانچ سو افراد اس سے متاثر بتائے جاتے ہیں جبکہ درجن سے زائد ممالک میں یہ وائرس پہنچ چکا ہے۔
دوسری جانب
جاپان سے کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے مواد پاکستان پہنچ گیا ہے تاہم چین سے واپس آنے والے پاکستانی طالب علم میں کورونا وائرس کا شبہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
سندھ کے شہر خیرپور کا رہائشی شاہ زیب علی راہوجو ہفتے کے روز چین سے قطر کے راستے کراچی پہنچا ہے جہاں ایئرپورٹ پر اسے کلیئر کردیا گیا تاہم اس کی طبیعت بگڑ گئی ہے اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
سول ہسپتال پیر جو گوٹھ کے ڈاکٹرز اور عملہ شاہ زیب میں وائرس کا شبہ ظاہر ہونے کے بعد علاج سے انکار کرتے ہوئے وارڈ چھوڑ کر چلے گئے۔
سندھ میں علاج نہ ہونے پرشاہ زیب نے اسلام آباد جانے کی کوشش کی تاہم ملتان ٹول پلازہ پر پولیس کی بھاری نفری نے شاہ زیب کو روکتے ہوئے واپس سندھ بھیج دیا ہے۔