کوئلہ کان نے شانگلہ کے مزید دو گھر اجاڑ دئیے
درہ آدم خیل میں کوئلہ کان بیٹھنے سے دو مزدور جانبحق جبکہ مزید دو زخمی ہوگئے ہیں۔ جانبحق اور زخمی تمام مزدوروں کا تعلق شانگلہ سے ہیں۔
مقامی زرایع کے مطابق کنڈولی کوئلہ کان میں جس جگہ مزدور کام کر رہیں تھے اس جگہ کو سپورٹ کمزور فراہم کیا گیا تھا جو کہ آج صبح پھسلنے سے کان کا ملبہ مزدوروں پر آگرا۔
کان میں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے جاں بحق مزدوروں میں تازہ گل ولد روزی مند سکنہ لیلونئ عمرزیب ولد سیراج سکنہ الپوری شامل ہے-
کول مائن ورکر ویلفئر ارگنائزیشن (سموا) کے عہدیدار کے مطابق جاں بحق مزدوروں کا نماز جنازہ ادا کرکے ان کی لاشیں آبائی علاقے روانہ کردی گئ-
تقریبا 3 مہینے پہلے بھی خیبر ضلع میں کالا خیل کوئلہ کان میں آگ بھڑکنے اٹھنے کے ایک واقعہ میں شانگلہ سے تعلق رکھنے والا مزدور اندر پھنس گیا تھا جس کی لاش آج تک نہ نکالی جاسکی۔
کان کنوں کے حقوق کےلئے کام کرنے والی کول مائن ورکر ویلفیئر ایسوسی ایشن(سموا) کے مطابق خیبر پختونخوا سمیت ملک کے مختلف کوئلے کے کانوں میں کام کرنے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق شانگلہ سے ہے۔ سموا کے اعداد و شمار کے مطابق 2000 سے 2018 تک شانگلہ کے تین ہزار سے زائد کان کن ایسی ہی مختلف حادثوں میں جاںبحق ہو چکے ہیں اور کئی ہزار معذور بھی ہوچکے ہیں۔ شانگلہ کے ہر دوسرے گھر کی یہی داستان ہے۔