سال نو کا پہلا پولیو کیس لکی مروت سے رپورٹ
سال 2020ء کا پہلا پولیو کیس لکی مروت سے رپورٹ ہوا ہے۔ قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔ پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ یونین کونسل بخمل احمد زئی کے ایک سالہ بچے کے فضلے کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو 7 جنوری کو بھجوائے گئے تھے جن میں پولیو وائرس کی نشاندہی کی گئی ہے۔
قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔ متاثرہ بچے کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اس نے روٹین ایمونائزیشن میں ایک ڈوز لی تھی اور خصوصی مہم میں 3 ڈوزز لی تھیں، جبکہ بچے کا تعلق انکاری خاندان سے ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 136 رہی ہے، جبکہ خیبر پختونخوا میں 2019ء میں 92 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 32 کا تعلق ضلع لکی مروت سے ہے۔
یاد رہے کہ 2018 میں پولیو کے صرف 12 کیس رپورٹ ہوئے تھے اور 2017 میں 8 پولیو کیسز منظر عام پر آئے تھے۔
پولیو وائرس 5 سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتا ہے اور اعصابی نظام میں داخل ہوکر تاحیات معذور بنا سکتا ہے۔ ویکسین کے علاوہ پولیو کے خاتمے کا کوئی سبب نہیں تاہم بروقت قطرے پلانے سے بچے اس خطرناک وائرس سے بچ سکتے ہیں اور ماہرین صحت والدین پر زور دیتے ہیں کہ بچوں کو ہردفعہ قطرے ضرور پلوائیں۔