خاصہ داروں سے متعلق حتمی فیصلہ 24 جنوری کو کیا جائے گا: آئی جی پی
آئی جی پی خیبر پختونخوا ثناءاللہ عباسی نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے خاصہ دار اور لیویز فورس کے حوالے سے صوبائی کابینہ 24 جنوری کو حتمی قانون سازی کرے گی۔
خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل ثناء اللہ عباسی نے گورنمنٹ ہائی سکول عبدالاعظم شہید میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاصہ دار اور لیویز فورس پولیس کا باقاعدہ حصہ ہے اور اس حوالے سے صوبائی کابینہ 24 جنوری کوحتمی قانون سازی کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو سفارشات بھیج دی ہیں جس کی 24 جنوری کو کابینہ کے اجلاس میں منظوری دی جائیگی۔
آئی جی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے خاصہ دار اور لیویز فورس کو جدید تربیت آلات اور سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکس پر تنخواہ لیتے ہیں اور اپنے آپ کو عوام کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔ آئی جی پی نے پولیس دربار سے خطاب اوریاد گار شہداء پر پھول بھی چڑھائے۔
خیال رہے کہ آل قبائلی فورس نے ایک بار پھر 28 جنوری تک پولیس میں انضمام کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز بنوں ٹاون شپ میں منعقدہ آل فاٹا خاصہ دار و لیویز کے گرینڈ جرگہ میں شرکاء نے اعلامیہ جاری نہ ہونے پر 28 جنوری سے ایک بار پھر تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
جرگہ میں چھ ایف آرز اور سات قبائلی اضلاع کے لیویز و خاصہ دار فورس نے شرکت کی، اس موقع پر آئندہ کا لائحہ عمل بتاتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین سید جلال، ڈی ایس پی جہانگیر، ملک شیر اکبر خان، داود خان، حفیظ الرحمن، اسد، حسن گل و دیگر نے کہا کہ آ ئی جی خیبر پختونخوا نے کمیٹی ممبران سے ملاقات میں 28 جنوری تک مہلت مانگی ہے اگر وعدہ خلافی ہوئی تو دما دم مست قلندر ہو گا۔
اُنہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد خاصہ دار و لیویز فورس بھی پولیس میں ضم ہوئی ہے لیکن ہمارے ساتھ بار بار وعدے ہوئے کہ پولیس کی طرح تمام مراعات دی جائیں گی لیکن اس میں بیورو کریسی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
بعد ازاں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی نے میچنی پوسٹ کا دورہ کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل محمد عمران, ایف سی کے کرنل فیصل اور مقامی پولیس آفسران ڈی ایس پیز سوالزر خان آفریدی, جمشید شلمانی, ایس آئی حکمت آفریدی و دیگر نے اپنے سینئر ترین آفیسر آئی جی پی ثناء اللہ عباسی کا میچنی چیک پوسٹ پر پرتپاک استقبال کیا۔
کرنل فیصل نے مہمان کو میچنی پوسٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد میں آئی جی پی طورخم بارڈر گئے جہاں انہوں نے حالات کا جائزہ لیا اور بارڈر کی صورتحال سے آگاہی حاصل کی۔