عمان کے سلطان قابوس غیر شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اپنا کوئی جانشین نہ چھوڑ سکے
سلطان قابوس کے انتقال پر عمان میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور 40 روز قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
عمان کے سلطان قابوس سعید السعید طویل علالت کے بعد 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سلطان قابوس کافی عرصے سے بیمار تھے لیکن گزشتہ ماہ بیلجیئم میں طبی معائنے میں انہیں بڑی آنت میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔
سلطان قابوس کے انتقال پر عمان میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور 40 روز قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سلطان قابوس 1970میں اس وقت سے برسر اقتدار تھے جب محل میں ایک بغاوت کے نتیجے میں انہوں نے اپنے والد کو معزول کردیا تھا۔
ان کے سوگواران میں کوئی جانشین شامل نہیں کیوں کہ وہ غیر شادی شدہ تھے، نہ تو ان کے کوئی بچے تھے اور نہ ہی کوئی بھائی۔
یہ واضح نہیں کہ سلطان قابوس کی جگہ کون سنبھالنے گا جن کے ملک میں اگلا حکمران منتخب کرنے کا الگ ہی طریقہ کار ہے۔
عمان کا شاہی خاندان 3 روز میں سلطان قابوس کے جانشین کا چناؤ کرنےکا مجاز ہے، شاہی خاندان 3 روز میں جانشین کا چناؤ نہ کر سکا تو کونسل اور عدالت فیصلہ کرے گی۔
جانشین کا چناؤ کرنے کے لیے عہدیداروں کے نام سلطان قابوس تجویز کر چکے ہیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق عمان نے حیثم بن طارق السعید کو نیا سلطان مقرر کر دیا ہے اور وہ ہفتے کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
غیر جانبدارانہ خارجہ پالیسی کے لیے مشہور سلطان قابوس نے 1970 میں عمان کا تخت سنبھالا تھا اور ان کے دور میں عمان نے ترقی کی کئی منزلیں سر کیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سلطان قابوس بن سعید السعید کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک وژنری لیڈر تھے جنہوں نے عمان کو جدید ریاست میں تبدیل کیا۔
عمران خان نے کہا کہ عمان نے ایک پیار کرنے والا لیڈر اور پاکستان نے ایک دیرینہ دوست کھو دیا ہے، اللہ رب العزت ان کی مغفرت فرمائیں۔