امریکہ کا ایران پر فوری طور پر اضافی پابندیاں لگانے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پیشگی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا اور عراق میں امریکی اڈوں پر حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے حملے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عراق میں امریکی اڈوں پر حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور احتیاطی تدابیر کی وجہ سے کوئی امریکی اور عراقی کو نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ پیشگی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا، امریکی افواج کسی بھی قسم کے حالات کے لیے تیار ہیں اور ایران پستی کی جانب جا رہا ہے جو تمام متعلقہ فریقین اور دنیا کے لیے خوشی کی بات ہے۔
انہوں نے کہ کہ اب تک سب کچھ ٹھیک ہے، حملے کے بعد نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، ہمارے پاس دنیا کی طاقتور ترین فوج ہے جسے شکست نہیں دی جا سکتی۔
امریکی صدر نے ایران پر فوری طور پر اضافی پابندیاں لگانے کا اعلان بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کی معاونت کرتا رہا ہے اور مہذب دنیا کو خوف زدہ کرتا رہا ہے، قومیں ایران کا مشرق وسطی کو غیر مستحکم کرنے کا رویہ طویل عرصے سے برداشت کرتی رہی ہیں تاہم اب ایران کو ایسا کچھ نہیں کرنے دیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ میرے حکم پر جنرل قاسم سلیمانی کو حملے میں قتل کیا گیا، وہ دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے رہے اور امریکیوں پر حملوں میں ملوث رہے۔
انہوں نے حزب اللہ سمیت متعدد عسکریت پسند گروپوں کو تربیت فراہم کی جبکہ قاسم سلیمانی امریکی مفادات پر مزید حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے، تہران نے معاہدے کے بعد یمن، لبنان، افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی تاہم اب معاملہ برداشت سے باہر ہو چکا تھا اور اب دنیا ایران کو پیغام دے گی کہ اس کی دہشت گردی اب قبول نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے نہ صرف خطے کو عدم استحکام کا شکار کیا بلکہ اپنے عوام پر بھی سخت اور جابرانہ تسلط قائم کر رکھا ہے، ایران میں حالیہ ہونے والے مظاہروں میں سیکڑوں شہریوں کو قتل کردیا گیا۔