وزیراعلیٰ کا دورہ خیبر، باڑہ تا مستک روڈ سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے قبائلی ضلع خیبر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے تحصیل باڑہ سے مستک روڈ براستہ شین کمر 43 کلومیٹر سڑک کی تعمیر نو کا افتتاح کیا، منصوبہ 1.6ارب روپے کی لاگت سے دو سالوں میں مکمل کیا جائے گا جس سے سفر کا دورانیہ چار گھنٹوں سے کم ہو کر دو گھنٹوں تک ہو جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے ضلع خیبر کے تحصیل باڑہ میں ایمرجنسی ریسکیو 1122 کے عمارت پر تعمیراتی کام کا افتتاح کیا، منصوبے کی تخمینہ لاگت 45ملین روپے ہے جبکہ یہ منصوبہ اٹھارہ مہینوں میں مکمل کیا جائے گا۔
اسی طرح تحصیل جمرود میں بھی 14.172 ملین روپے کی لاگت سے ریسکیو 1122 کے لئے بلڈنگ پر تعمیراتی کام کا افتتاح کیا جس کی تکمیل دو سالوں میں ممکن بنائی جائے گی۔
اس دوران وزیراعلیٰ نے تحصیل باڑہ میں عوامی سہولت مرکز کی عمارت کا بھی افتتاح کیا، مرکز 19.700 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے قبائلی ضلع خیبر کے دورے کے دوران ایم این اے اقبال آفریدی، ممبر صوبائی اسمبلی شفیق آفریدی، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، ڈپٹی کمشنر قبائلی ضلع خیبرو دیگر بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
دورہ خیبر کے موقع پر وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے معصوم بچے حاضر خان ولد فرہاد خان کیساتھ ملاقات کرکے ان کو نقد پچاس ہزار روپے بطور مالی امداد دیا، اس کے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ نے ڈی سی خیبر اور پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ کو مذکورہ بچے کے والدہ صاحبہ کا علاج، ماہانہ وظیفہ اور بچے کی تمام تر تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت کی طرف سے برداشت کرنے کی ہدایت جاری کی۔
وزیراعلیٰ نے تحصیل باڑہ میں باڑہ پریس کلب کے نو منتخب کابینہ سے حلف بھی لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی مجموعی ترقی کے لئے دس سالہ منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ قبائلی اضلاع کے لئے 83ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، تمام تر ترقیاتی کام عوام اورضم شدہ قبائلی اضلاع سے منتخب صوبائی اسمبلی اراکین کے خواہشات اور ترجیحات کیمطابق کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی فراہم کردہ 12 ارب روپے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر خرچ کئے گئے ہیں جبکہ کم از کم پچاس ارب روپے مزید اس سال قبائلی اضلاع کی ترقی پر خرچ کئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاصہ دار اور لیویز فورس کیساتھ صوبائی حکومت کا کیا گیا وعدہ مکمل کیا گیا ہے، اب یہ صوبائی پولیس کا حصہ ہے اور پولیس کے طرز پر ان کو تمام تر مراعات ملیں گی۔
جمرود ہسپتال میں بے ضابطگیوں پر ایک صحافی کے سوال پر وزیراعلیٰ نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں انکوائری کی جائے گی جس کے بعد متعلقہ حکام کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم صحافت کے شعبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور صحافیوں سے امید رکھتے ہیں کہ معاشرے سے برائی ختم کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔