قومی

ملک بھر میں بارشیں، لنڈیکوتل اور وانا سمیت پہاڑی علاقوں پر برفباری

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں بارش اور لنڈیکوتل اور وانا سمیت پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ آ ئندہ دو روز تک جا ری رہے گا، پہاڑوں پر برفباری کا امکا ن ہے جو مزید سردی کی شدت کا باعث بنے گی۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب میں اکثر مقامات پر جبکہ بالائی سندھ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر بارش ہوئی۔

اس دوران مالم جبہ، کالام، پاراچنار، ڑوب اور بگروٹ میں برف باری بھی ریکارڈ ہوئی، سب سے زیادہ بارش قلات میں 55 ملی میٹر ہوئی۔

پیر کو کم سے کم ریکارڈ کئے گئے درجہ حرارت کالام منفی 15 سکردو، منفی 13 استور، منفی 9 کالام، منفی 8 پاراچنار، بگروٹ، گوپس منفی7، مالم جبہ منفی6، ہنزہ اور راولاکوٹ میں منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب، اسلام آباد، گلگت بلتستان، کشمیر میں اکثر مقامات پرجبکہ بالائی سندھ میں چند مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر بر فباری متوقع ہے۔

شدید بارش اور برفباری کے باعث بلوچستان کے شمالی اضلاع کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں اکثر مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے۔

ادھر لنڈی کوتل کے مختلف علاقوں مختار خیل، اینزری، زیڑے ٹاپ اور پہاڑوں پر موسم سرما کی پہلی برف باری سے سردی کی لہر میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا، دوسری جانب بجلی کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

برفباری کے باعث علاقے کو شدید سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی وجہ سے علاقہ مکین گھروں تک محصور ہو گئے تاہم بعض علاقوں پر برف زیادہ دیر تک جم نہ سکی جو جلد ہی پگھل گئی۔

ایک طرف خون جما دینی والی سردی اپنی زور پر ہے تو دوسری طرف لنڈی کوتل سب ڈویژن میں بجلی غائب ہوجانے سے علاقہ مکین شدید تشویش میں مبتلا ہوگئے۔

لنڈی کورتل کے عوام نے بجلی کی عدم فراہمی اور منتخب نمائندوں کی خاموشی پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ووٹوں پر منتخب ہونے والے نمائندوں نے عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے، غریب عوام اس مہنگائی کے دور میں نہ تو گیس خریدنے کی طاقت رکھتے ہیں اور نہ لکڑی کی لیکن اوپر سے ان پر بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے ان کے بچے نمونیا سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے سال بھی لنڈی کوتل میں برفباری ہوئی تھی تاہم رواں سال مزید برفباری کا امکان ہے ۔

اسی طرح جنوبی وزیرستان وانا میں مقامی بزرگوں کے مطابق 25 سال بعد اتنی زیادہ برفباری ہوئی جس سے پورے جنوبی وزیرستان کے پہاڑوں سمیت میدانی علاقوں نے برف کے سفید چادر اْوڑھ لی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق تحصیل برمل، تحصیل شکئی، تحصیل لدھا اور شوال میں تین فٹ تک اور میدانی علاقوں میں ایک فٹ تک برفباری ہوئی ہے جس سے سردی کی شدت میں انتہائی اضافہ ہو چکا ہے، تحصیل برمل،شکئی اور لدھا سے امدہ اطلاع کے مطابق زم چینہ،نازی نارائی،خمرنگ،شکئی میں سنتوئی، مانتوئی، لدھا، مکین اور شوال میں رستے بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور مذکورہ علاقے میں اشیائے خوردنوش کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

میدانی علاقوں میں بارش اور برفباری کی وجہ سے ٹیلی مواصلات کا نظام گزشتہ تین دنوں سے درہم برہم ہوگیے ہیں جس سے علاقے میں پینے کی صاف پانی کے لیے لوگ ترس رہے ہیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button