بی آر ٹی تحقیقات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ، تحقیقاتی ٹیم کے نگراں افسر ترکی میں تعینات
پشاور کے میگا پراجیکٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی تحقیقات کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرنے والی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم کے نگران افسر کو ترکی میں بحیثیت قونصلر تعینات کردیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق بی آر ٹی کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کی نگرانی کرنے والے گریڈ 19 کے افسر ڈاکٹر میاں سعید کو ترکی میں پاکستانی سفارت خانے میں ایف آئی کے لِنک آفس میں قونصلر تعینات کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 5 دسمبر 2019 کو پشاور ہائی کورٹ نے بی آرٹی منصوبے سے متعلق اپنے تفصیلی فیصلے میں ایف آئی اےکو 45 روز کے اندر انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔
فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے کسی وژن اور منصوبہ بندی کے بغیر یہ منصوبہ شروع کیا۔
ایف آئی اے ٹیم پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر ڈاکٹر میاں سعید کی نگرانی میں بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کررہی ہے۔
ایف آئی کی تحقیقاتی ٹیم نے گذشتہ دنوں سابق ڈائریکٹر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیت مختلف افسران سے پوچھ گچھ بھی کی ہے اور بی آر ٹی کا ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا۔
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر میاں سعید سمیت ایف آئی اے کے دیگر اہلکاروں کے انٹرویوز ستمبر میں کیے گئے تھے اور اس سلسلے میں سلیکشن کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے، بیرون ملک جانے والوں میں دیگر آفیسرز اور اہلکار بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق وزارت داخلہ سے منظوری کے بعد آفیسر کا نام وزارت خارجہ بھیج دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کے انچارج رضوان شاہ ہیں جبکہ ڈاکٹر میاں سعید صرف نگرانی کررہے ہیں اور ان کے تبدیل ہونے سے بی آر ٹی کی تحقیقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔