سیب ایرانی، کسٹم ادائیگی افغانی مال کی: 22 ایمپورٹرز اور کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس گرفتار
پشاور کسٹمز حکام نے ایرانی سیبوں کو افغانی ظاہر کرنے اور قومی خزانے کو کروڑوں روپوں کا نقصان پہنچانے پر 22 درآمد کنندگان اور کسٹمز کلئیرنگ ایجنٹس کو گرفتار کرلیا ہے۔
ان درآمد کنندگان پر الزام ہے کہ انہوں نے یکم جولائی 2019 سے 31 اکتوبر 2019تک سیب کی 541 کھیپ منگوائیں جس پر پاکستانی حکام نے کاغذات تصدیق کے لیے افغانستان بھجوائے جس میں سے 378 کاغذات جعلی نکلے جس پر وفاقی حکومت نے ملزمان کے خلاف ایف آئی اے کو مقدمات درج کرنے کا حکم دیا ۔
روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان ملزمان نے افغانستان کے سیبوں کی ڈیوٹی دے کر ایرانی سیب درامد کیے تھے جس سے قومی خزانے کو 34 کروڑ روپے کا کسٹمز ڈیوٹی ٗسیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی مد میں نقصان پہنچا۔
ہفتہ کے روز درآمد کنندگان اور کسٹمز کلئیرنگ ایجنٹس کو کسٹمز جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی ضمانت قبل ازگرفتاری منسوخ ہونے پرانھیں حراست میں لے لیاجبکہ پانچ امپورٹر روپوش ہیں جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔
پشاور کسٹمز کے ترجمان نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کو کسٹمز کی حوالات میں رکھا گیا ہے اور قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے ۔
انکوائری افسران کے مطابق افغان سیب کی درامد پر دس فیصد اور ایرانی سیب پر بیس فیصد کسٹمز ڈیوٹی ہے جبکہ ملزمان نے ایرانی سیب کو افغان سیب ظاہر کرکے درامد کرکے قومی خزانے کو 34 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا