بنوں: اغوا شدہ سرکاری سکول ٹیچر کی بازیابی کے لئے احتجاج، جانی خیل روڈ بند

بنوں کے میریان قبائل کی جانب سے سرکاری سکول کے اغوا شدہ استاد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے جانی خیل روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ سڑک اس وقت تک بند رہے گی جب تک اغوا شدہ استاد فرمان اللہ کو رہا نہیں کیا جاتا۔
یاد رہے کہ چار روز قبل تھانہ میریان کی حدود سے سرکاری سکول کے استاد فرمان اللہ کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ واقعے کے بعد سے اب تک استاد بازیاب نہیں ہو سکے، جس پر مقامی قبائل اور اساتذہ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
سرکاری سکولوں کے اساتذہ نے پیر کے روز سے تمام سرکاری سکول بند کرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے، جس کے باعث تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکام فوری طور پر اغوا شدہ استاد کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور تھانہ فقیر آباد کی حدود افغان کالونی میں نامعلوم ملزمان نے سرکاری پرائمری سکول کے ٹیچر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جس کی شناخت پرویز ولد غنی الرحمن کے نام سے ہوئی، جن کی عمر تقریباً 40 سال تھی اور وہ وزیر کالونی کا رہائشی تھا۔