عوام کی آوازقبائلی اضلاع

ایشیاء کی سب سے بڑی چلغوزہ منڈی کی رونقیں ماند پڑ گئیں؛ تاجروں کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ

تاجروں کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ؛ ایشیائی اور یورپی ممالک کو چلغوزے کی ترسیل بند، آزاد منڈی بنوں کے گوداموں میں ڈھیر لگ گئے ہیں۔ تاجر

چلغوزہ منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ایشیاء کی سب سے بڑی چلغوزہ منڈی کی رونقیں ماند پڑنے سے تاجروں کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے؛ لاہور کسٹم عملے کی جانب سے زین سٹور سیل کرنے کے باعث ایشیائی اور یورپی ممالک کو چلغوزے کی ترسیل بند ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آزاد منڈی بنوں کے گوداموں میں ڈھیر لگ گئے ہیں۔

چلغوزہ منڈی کے صدر ملک لائر خان وزیر نے دیگر تاجروں کے ہمراہ اِحتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ساٹھ سال سے چلغوزے کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور آج تک کسٹم والے نے ہمارے اُوپر ہاتھ نہیں رکھا کیونکہ ہم قانون کے مطابق یہ کاروبار کر رہے ہیں؛ تمام حکومتی لوازمات، کسٹم ڈیوٹی اور زراعی ٹیکس ادا کر کے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال، گلگت بلتستان اور جنوبی وزیرستان سے یہاں چلغوزہ لاتے ہیں اور چھانٹی کر کے پھر لاہور بھیجتے ہیں جہاں سے اسے چائنہ اور یورپی ممالک ایکسپورٹ کیا جاتا ہے لیکن گزشتہ ایک ہفتہ سے کلیکٹر کسٹم لاہور محمد سید وٹو نے غیرقانونی طور پر زین سٹور کو بند کر دیا ہے جس میں ہماری پچاس ہزار بوریاں پڑی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ چلغوزے کی مثال سبزیوں کی طرح ہے جو خراب ہو کر وزن کم کر دیتا ہے؛ ایک ہفتہ میں قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے من گر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پڑھنے لکھنے کی خواہشمند قبیلہ سپاہ کی بچیاں گھر بیٹھنے پر مجبور کیوں؟

آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے ملک لائر خان وزیر نے کہا کہ ہمارے وزیرستان کے پہاڑ شوال میں واقع ہیں اور وہاں سے چلغوزے ہم بلیک میں نہیں لاتے بلکہ کئی مراحل سے گزر کر ہم لاہور، چائنہ، عرب اور یورپی ممالک تک پہنچاتے ہیں صرف اس پر سٹور بند کرنا کہ یہ مال افغانستان سے آتا ہے تو یہ ہم قبائل کے ساتھ ظلم ہے لہذا اس کا نوٹس لیا جائے اور کولڈ سٹور کھول دیا جائے کیونکہ تجارت کا صرف یہی ایک ذریعہ باقی بچا ہے۔ بنوں اور لاہور میں لاکھوں من چلغوزہ گودام میں پڑا رہنے ملکی خزانے کو بھی اربوں کا نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان، ژوب، چترال اور وزیرستان کے تاجروں کے ساتھ رابطے میں ہیں؛ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں قومی شاہراہیں بند کر دیں گے۔

خیال ہے کہ کچھ ہی روز قبل ایک رپورٹ سامنے آئی تھی کہ پاک فوج کی جانب سے جنوبی وزیرستان میں لگائے گئے چلغوزے کے باغات سے مقامی لوگوں کے معاشی حالات میں مثبت تبدیلی نظر آنے لگی ہے اور

چلغوزے کے باغات اور اس کی تجارت سے مقامی عوام کو 14 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button