خیبر پختونخواعوام کی آواز

اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر عمل شروع؛ کرم میں فریقین کے دو بنکرز تباہ کر دیئے گئے

ضلعی انتظامیہ نے تمام تیاری مکمل کرنے کے بعد آج سے بنکرز کو باقاعدہ مسمار کرنا شروع کر دیا ہے اور اب تک فریقین کے ایک ایک مورچے کو بارودی مواد سے اڑا کر تباہ کر دیا ہے۔ حافظ الرحمٰن، ایڈیشنل کمشنر لوئر کرم

ضلع کرم: انتظامیہ نے لوئر کرم کے علاقے بالش خیل اور خار کلی میں فریقین کے بنکرز مسمار کرنے کا کام شروع کر دیا اور اب تک فریقین کے ایک ایک بنکر کو مسمار کر دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر لوئر کرم حافظ الرحمن کے مطابق ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے روشنی میں ڈپٹی کمنشر نے ضلع بھر میں موجود بنکرز کو ‘ڈیمالِش’ کرنے کیلئے احکامات جاری کر دیئے ہیں: "ضلعی انتظامیہ نے تمام تیاری مکمل کرنے کے بعد آج سے بنکرز کو باقاعدہ مسمار کرنا شروع کر دیا ہے اور اب تک فریقین کے ایک ایک مورچے کو بارودی مواد سے اڑا کر تباہ کر دیا ہے۔”

حافظ الرحمن کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں موجود تمام بنکرز کو بلاتفریق، اور مرحلہ وار مسمار کیا جائے گا۔ اس عمل کیلئے ڈپٹی کمشنر اشفاق نے گزشتہ روز باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کیا تھا جبکہ اس کے علاوہ مسماری کے عمل کیلئے اپر، لوئر اور سنٹرل کرم کے حکام پر مشتمل ایک ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔ مورچے تباہ کرنے کے دوران ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی فورسز اور ڈسٹرکٹ پولیس کے اہلکار موجود تھے۔

یہ بنکرز ہیں کیا؟

لوئر کرم سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیمنٹ سے بنے یہ بنکرز عام مورچوں کی طرح نہیں ہیں۔ یہ مورچے فریقین نے اپنے دفاع کیلئے بنائے ہیں جن میں مختلف سہولیات موجود ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور پارا چنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اہلکاروں کی بھرتی کا آغاز

انہوں نے بتایا کہ ہر فریق نے ایک مخصوص سٹریٹیجک پوائنٹ پر بنکرز بنائے ہیں جو جنگ کے وقت استعمال کئے جاتے ہیں۔ بنکرز تباہ کرنے میں حکومت کو اسلئے بھی مشکلات کا سامنا رہا ہے کیونکہ ایک ایک مورچہ کئی لاکھ روپے خرچ کر کے بنایا گیا ہے۔

حافظ الرحمن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ضلع بھر میں امن قیام کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور مورچہ مسمار کرنا قیام امن کی طرف ایک قدم ہے۔

یاد رہے کہ خیبر پختونحوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے گذشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں موجود مورچوں کو مسمار کئے بغیر پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ محفوظ کرنا بھی مشکل ہے۔ اسی وجہ سے اپیکس کمیٹی نے بھی ان بنکرز کی مسماری کا فیصلہ کیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button