شرپسندوں کی حوالگی پر عدم تعاون: کرم متاثرین کی امداد روک دی گئی
جن علاقوں کے لوگ حکومت سے تعاون نہیں کریں گے ان کی مالی مدد روک دی جائے گی۔ بیرسٹر سیف، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا
ضلع کرم: ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث شرپسندوں کی حوالگی پر عدم تعاون کے باعث خیبر پختونخوا حکومت نے کرم متاثرین کی امداد روک دی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کرم کے متاثرین کو مالی امداد دینے کے احکامات جاری کیے تھے اور ان کے حکم پر معاوضے کیلئے بگن میں متاثرہ گھروں اور دکانوں کا 90 فیصد سروے بھی مکمل کر لیا گیا تھا تاہم یہ امداد شرپسندوں کی حوالگی کے ساتھ مشروط کر دی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اب جرگہ عمائدین کی جانب سے محولہ بالا معاملے میں عدم تعاون پر متاثرین کی مزید امداد روک دی۔
یہ بھی پڑھیں: کرک: دو مغوی نوجوانوں کی عدم بازیابی کے خلاف دو مقامات پر احتجاج جاری
وزیراعلیٰ کے مشیر بیرسٹر سیف کے مطابق جن علاقوں کے لوگ حکومت سے تعاون نہیں کریں گے ان کی مالی مدد روک دی جائے گی۔
دوسری جانب پاراچنار پریس کلب کے باہر دھرنا، سڑک بند کرنے، اور دفعہ 144 کی خؒاف ورزی کرنے والے 200 سے زائد افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اُدھر لوئر کرم میں بگن میں دیا جانے والا دھرنا اب مندروی کے مقام پر جاری ہے۔ جرگہ منتظمین نے اعلان کیا کہ اپیکس کمیٹی اجلاس کے فیصلوں، کرم کو اسلحہ سے پاک، اور بگن متاثرین کو امداد دینے کے وعدے، پر عمل درآمد تک دھرنا جاری رہے گا۔