میک اپ سامان، موبائل فون سمیت کئی اشیاء پر ٹیکس 17 سے بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا
حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرط پر میک اپ اشیاء اور موبائل فونز سمیت کئی لگژری اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 25 فیصد کردیا۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ شب ہی نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ جس کے مطابق لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔
حکومتی فیصلے کے مطابق درآمد شدہ خوراک کے زمرے میں جن لگژری آئٹمز پر 25 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا ان میں کنفیکشنری، جیمز اور جیلی، مچھلی اور فروزن مچھلی، چٹنی، کیچپ، پھل اور خشک میوہ جات، محفوظ شدہ میوہ جات، کارن فلیکس، منجمد گوشت، جوس، پاستا، ہوا والا پانی، آئس کریم اور چاکلیٹ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مکمل طور پر تیار یونٹس (سی بی یو) حالات میں گاڑیاں، سینیٹری اور باتھ روم کا سامان، گھریلو سامان، کاسمیٹکس، کراکری، پالتو جانوروں کا کھانا، نجی ہتھیار اور گولہ بارود، جوتے، فانوس اور لائٹنگ (سوائے انرجی سیورز)، ہیڈ فون اور لاؤڈ اسپیکر، دروازے اور کھڑکی فریم، سفری بیگ اور سوٹ کیس، سینیٹری ویئر، قالین (سوائے افغانستان کے)، ٹشو پیپر، فرنیچر، شیمپو، پر تعیش گدے اور سلیپنگ بیگ، باتھ روم کا سامان، بیت الخلا کی چیزیں، ہیٹر، بلورز، دھوپ کے چشمے، کچن کا سامان، سگریٹ، شیونگ کا سامان، بیش قیمت چمڑے کا سامان، موسیقی کے آلات، سیلون کی اشیا جیسے ہیئر ڈرائر وغیرہ، اور آرائشی سامان بھی شامل ہے۔
پالتو جانور کے لئے درآمد ہونے والی خوراک پر بھی ٹیکس کی شرح بڑھائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نجی استعمال کے جہاز، زیورات اور کلائی کی گھڑیوں کے سامان پر بھی زائد ٹیکس لاگو ہوگا۔
مقامی طور پر تیار کردہ اشیا کی سپلائی پر بھی جی ایس ٹی بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ مقامی طور پر تیار کردہ یا اسمبل شدہ گاڑیاں جن کی انجن کی گنجائش 1400 سی سی اور اس سے زیادہ ہو اور مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ ڈبل کیبن (4 بائی 4) پک اپ گاڑیاں بھی اس لسٹ میں شامل ہیں۔