شمالی وزیرستان: تاجروں کا تجارت جنوبی وزیرستان منتقل کرنے کا اعلان
شمالی وزیرستان میران شاہ فروٹ منڈی کے تاجروں نے اپنی تجارت شمالی وزیرستان سے جنوبی وزیرستان منتقل کرنے کا اعلان کردیا۔ شمالی وزیرستان کے تاجروں کا کہنا ہے کہ غلام خان بارڈر پر روزانہ فی تاجر کو 20 لاکھ سے زائد کانقصان نقصان ہورہا ہے اور اب وہ مزید نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔
شمالی وزیرستان کے تاجروں کا کہنا ہے کہ میران شاہ درپہ خیل فروٹ منڈی سے پورے پاکستان کو انگور سبزی اور سیب سمیت دیگر بہت سے میوہ جات کی سپلائی ہوتی ہے، تاجروں کا کہنا ہے کہ غلام خان بارڈر پر سہولیات دینے کی بجائے ہمارے انگور اور سبزی سے بھری گاڑیوں کو 20 گھنٹے تک کھڑا کیا جاتا ہے اور بہت ہی سست روی کے ساتھ چیکنگ ہوتی ہے جس کی وجہ سے گاڑی میں موجود انگور یا دیگر سبزی میوہ جات ضائع ہو جاتے ہیں اور ایک تاجر کا روزانہ 20لاکھ سے زائد کا نقصان ہوتا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اب میوہ جات کو میران شاہ لانے کی بجائے وانہ انگور اڈہ کے راستے اپنی گاڑیوں کو براہ راست پاکستان کے دیگر شہروں کو بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اب سے انگور میران شاہ آنے کی بجائے وانہ کے راستے پاکستان کے دیگر شہروں کو منتقل کیا جائےگا۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر غلام خان کے مقام پر بم سکواڈ کی ٹیمیں بڑھائی جائے اور کام تیز کیا جائے تو ملک کے دیگر شہروں کے ساتھ ساتھ میران شاہ کے مقامی ابادی کو بھی روزگار اور تجارت کے مواقع م سکتے ہیں۔ تاجروں نے ضلعی انتظامیہ کسٹم حکام اور وزیر داخلہ سے خصوصی اپیل کی ہے کہ وہ انکی مشکلات کا نوٹس لے کر تاجروں کو شمالی وزیرستان سے باہر تجارت منتقل کرنے پر مجبور نہ کریں۔