کرم: بدامنی کے خلاف "امن مارچ”، ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے

ضلع کرم میں بدامنی کے خلاف عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں تحصیل صدہ میں "امن پاسون” کے عنوان سے امن مارچ منعقد ہوا۔ مارچ میں طلبہ، علماء، سیاسی کارکنان، سماجی شخصیات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں سفید جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ "ہمیں امن چاہیئے”، "بدامنی نامنظور” جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی کا مقصد علاقے میں بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی فضا کے خلاف آواز اٹھانا اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کرنا تھا۔
مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قبائلی عوام اب مزید بدامنی کے سائے میں زندگی نہیں گزار سکتی اور نہ ہی وہ ایک بار پھر اپنے گھربار چھوڑ کر ہجرت کرنے کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگر اب بھی سنجیدہ اقدامات نہ اٹھائے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
سماجی رہنما طفیل شاہین طفیل اور دیگر مقررین نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے عوام کی مشکلات کو سمجھا جائے اور ان کے لیے عملی ریلیف فراہم کیا جائے۔ مقررین نے امن، تعلیم، روزگار اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو دیرپا امن کے لیے ضروری قرار دیا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قیام امن کے لیے مختلف قبائل کے درمیان معاہدے اور دیگر اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں، تاکہ علاقے میں دیرپا استحکام ممکن بنایا جا سکے۔