جنوبی وزیرستان لوئر: انگور اڈہ بارڈر کی بندش کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال

رضوان اللہ
پاک افغان آنگوراڈہ بارڈر کی مسلسل بندش کے خلاف وانا بازار میں تاجر برادری کی کال پر مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں کاروباری طبقے، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور مقامی عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 22 ماہ سے بند انگوراڈہ بارڈر کو فوری طور پر کھولا جائے، ورنہ 18 جولائی کو دھرنا دیا جائے گا۔ احتجاجی ریلی سے چیمبر آف کامرس کے صدر سیف الرحمان، رکن قومی اسمبلی زبیر وزیر اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر کی بندش مقامی معیشت کی تباہی کا سبب بن رہی ہے، جس سے روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور بے روزگاری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ علاقے کے عوام کی معیشت تجارت سے جڑی ہے، اور بارڈر کی بندش سے کسانوں کو بھی اپنے باغات کے ثمرات نہیں مل رہے۔ انہوں نے افغان حکومت کی جانب سے تجارت کی بحالی کی خواہش کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان انسانی ہمدردی اور اقتصادی بحالی کے تحت فوری اقدامات کرے۔
شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث وانا بازار مکمل بند رہا اور کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہیں، جس نے اس مسئلے کی شدت اور عوامی اتحاد کو واضح کر دیا ہے۔