عوام کی آوازقبائلی اضلاع

13 سال بعد وطن واپسی، مگر بچوں سے ملاقات کی حسرت لئے پاراچنار کا رہائشی دنیا سے رخصت

پاراچنار کے 55 سالہ نور نبی، جو 13 سال تک آسٹریلیا میں محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کوشاں رہے، چھٹی پر وطن واپس آئے لیکن اپنی ہی سرزمین پر بے بسی کی تصویر بن گئے۔ کئی ماہ تک مسلسل کوششوں کے باوجود وہ راستوں کی بندش کے سبب اپنے بچوں سے نہ مل سکے اور بالآخر پشاور کے ایک ہوٹل میں انکی حسرت بھری زندگی کا خاتمہ ہو گیا۔

نور نبی نے آسٹریلیا میں 13 سال مسافرت میں گزارے، اور جب وہ اپنے بچوں سے ملنے وطن لوٹے تو پاراچنار واپسی کا راستہ بند پایا۔ انہوں نے مختلف ذرائع، بشمول ہیلی کاپٹر اور سرکاری کانوائیوں کے ذریعے گھر پہنچنے کی کوشش کی، مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ طویل انتظار اور مسلسل پریشانی کے باعث وہ پشاور کے علمدار ہوٹل میں مقیم رہے، جہاں دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ وہ ایک بیوہ، دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کو سوگوار چھوڑ گئے۔

دوسری جانب، نور نبی کے انتقال نے کرم کی عوام میں گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔ مقامی سماجی رہنما جمیل حسین اور چیئرمین سید اصغر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر سروس کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سروس عام شہریوں کے لیے نہیں بلکہ صرف بااثر افراد کے لیے مخصوص ہوچکی ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ عوامی فلاح کے اس منصوبے کو حقیقی معنوں میں مستحق افراد کے لیے قابلِ رسائی بنائے تاکہ آئندہ کسی اور مسافر کو ایسی بے بسی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button