عوام کی آوازقبائلی اضلاع

خیبر/باڑہ: لڑکیوں کے امتحانی مراکز میں کیمروں کے خلاف احتجاج، متبادل حل کا مطالبہ

لڑکیوں کے امتحانی ہال میں کیمروں کی تنصیب،باڑہ کی شلوبر قومی کونسل اور والدین کا ردعمل

باڑہ کی شلوبر قومی کونسل نے لڑکیوں کے امتحانی ہال میں کیمروں کی تنصیب کو قبائلی روایات کے منافی قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی افراد نے اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ لڑکیوں کی تعلیم پر منفی اثر ڈال سکتا ہے اور پہلے سے موجود خاندانی پابندیوں اور مسائل میں مزید اضافہ کرے گا۔

والدین کا کہنا ہے کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی قبائلی ثقافت اور روایات کی خلاف ورزی ہے اور والدین اس اقدام کو اپنی بچیوں کے لیے غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔ ایک مقامی رہائشی نے ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہماری بچیوں کی عزت سب سے زیادہ عزیز ہے، اگر نگرانی مقصود ہے تو خواتین نگران بڑھائی جائیں، مگر کیمروں کی تنصیب کسی صورت قابل قبول نہیں۔”

ایک اور والد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم تعلیم کے خلاف نہیں، لیکن ایسے اقدامات ہماری بچیوں کے تعلیمی سفر کو مزید مشکل بنا سکتے ہیں۔ حکومت کو ہماری ثقافت اور حساسیت کو مدنظر رکھ کر کوئی دوسرا حل نکالنا چاہیئے۔”

شلوبر قومی کونسل کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اسکول انتظامیہ کو اس مسئلے پر کھلے دل سے مقامی عمائدین سے مشاورت کرنی چاہیئے اور ایسا متبادل حل نکالنا چاہیئے جو نگرانی کے عمل کو یقینی بنائے اور ساتھ ہی قبائلی روایات کا احترام بھی کرے۔

والدین اور مقامی عمائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امتحانی ہالوں میں کیمرے فوری طور پر ہٹائے جائیں اور ان کی جگہ خواتین نگرانوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ امتحانات کے دوران شفافیت بھی برقرار رہے اور قبائلی ثقافت کی پاسداری بھی کی جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button