عوام کی آوازقبائلی اضلاع

پاراچنار: طویل بدامنی اور راستوں کی بندش کے خلاف احتجاجی دھرنا چھٹے روز بھی جاری

ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار میں طویل بدامنی اور راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا احتجاجی دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔ مظاہرین راستے کھولنے، پانچ لاکھ محصور آباد ی کو امدادی پیکج فراہم کرنے اور علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہونے والے 500 افراد کے لیے شہید پیکج دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پاراچنار پریس کلب کے باہر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید صداقت حسین، ٹریڈ یونین کے صدر حاجی امداد علی، مسرت حسین، منتظر ملک، زرتاج حسین اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ضلع کرم کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بدامنی اور مشکلات میں دھکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کے ذریعے ضلع کرم کے عوام کی نسل کشی کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طویل بدامنی اور راستوں کی بندش کی وجہ سے محصور 5 لاکھ سے زائد شہری سنگین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث سینکڑوں بچے اور معمر افراد اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مظاہرین نے محصور افراد کے لیے فوری امدادی پیکج کا مطالبہ کیا ہے اور ان بچوں اور دیگر افراد کے لیے شہید پیکج دینے کی درخواست کی ہے جو علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہوئے۔

رہنماؤں نے امن معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک آمد و رفت کے راستے کھول کر محفوظ نہیں کیے جاتے، دھرنا جاری رہے گا۔

دوسری جانب بگن میں بھی شہریوں کا دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا بگن کے متاثرین کو امداد دینے اور بگن کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button