عوام کی آوازقبائلی اضلاع

پاراچنار: راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری

ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار میں پانچ ماہ سے راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا۔ آمدورفت کے راستوں کی بندش کی وجہ سے پانچ لاکھ آبادی خوراک اور علاج کی سہولتوں سے محروم ہو چکی ہے۔

پاراچنار پریس کلب کے باہر شہری شدید سردی کے باوجود احتجاجی دھرنے میں شریک ہیں۔ دھرنے میں چھوٹے، بڑے اور عمر رسیدہ افراد بھی موجود ہیں، جو راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران ملک زرتاج، مسرت بنگش اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے پاراچنار شہر اور سو سے زائد دیہات کے لوگ خوراک اور علاج کی سہولتوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے پانچ لاکھ افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جب تک راستے کھولے نہیں جاتے، احتجاجی دھرنا جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک کے دوران بھی راشن کی بندش ہوئی ہے، اور لوگ پانی سے افطار اور سحر کرنے پر مجبور ہیں۔ دھرنا رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر آمدورفت کے راستے کھولے جائیں اور ان کو محفوظ بنایا جائے۔

دوسری طرف، بگن قبائل نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا ہے، جس میں بگن متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے اور بگن کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور آمد و رفت کے راستوں کو کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہراہوں کو کھول کر اشیائے خورد و نوش اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل یقینی بنائی جائے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button