پاراچنار میں مرکزی شاہراہ بارہویں روز بھی بند، شہری مشکلات کا شکار
پاراچنار میں پشاور سے واحد مرکزی شاہراہ آمدورفت کے لئے بارہویں روز بھی بند ہے، جس کی وجہ سے شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سڑک کی بندش سے شہر میں اشیائے خوردونوش، تیل، ایل پی جی، اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سڑک بند ہونے کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ آل ٹیچرز تنظیم کے مطابق تیل کی عدم دستیابی کے باعث اسکولوں میں حاضری میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
پاک افغان خرلاچی بارڈر پر بھی تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں۔ ٹریڈ یونین کے صدر کے مطابق افغان سرحد پر 70 سے زائد بڑی گاڑیوں میں موجود تازہ سبزیاں اور پھل مکمل طور پر ضائع ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
انجمن تاجران کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں سے کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جبکہ مقامی کسانوں نے بھی شکایت کی ہے کہ سڑک کی بندش کے باعث ٹماٹر، شلغم اور دیگر سبزیاں ملک کے دیگر علاقوں تک نہیں پہنچائی جا سکیں، جس سے انہیں بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آمدورفت کے راستوں کو جلد از جلد محفوظ بنا کر کھول دیا جائے تاکہ معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔
یاد رہے کہ سڑک کو پندرہ اکتوبر کو کانوائی پر حملے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کیا گیا تھا، جس میں پندرہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ علاقے میں تین ہفتوں سے تھری جی اور فور جی سروس بھی معطل ہے، جس سے طلبہ اور دیگر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔