لنڈیکوتل: ”پولیس خالہ کے گھر سے 5 تولہ سونا، 20 ہزار نقدی لے گئی”
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کی خواتین لنڈیکوتل پولیس کی مبینہ ناانصافی کے خلاف پریس کلب پہنچ گئیں۔
لنڈی کوتل پریس کلب میں احتشام ولد حاجی مولا سکنہ شیخمل خیل بھائی خیل کا اپنی رشتہ دار خواتین کے ہمراہ کہنا تھا کہ میرے والد کا طاہر شاہ بھائی خیل کے ساتھ زمین کا تنازعہ تھا جس کا فیصلہ اس وقت کے DSP سوالزار خان اور SHO ابراہیم نے لنڈیکوتل تھانہ میں ہمارے حق میں کیا تھا جبکہ قومی جرگہ نے بھی عدالتی حکم پر فیصلہ ہمارے حق میں دیا جس کا ثبوت لنڈیکوتل تھانہ میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ لنڈیکوتل پولیس ہمارے مخالفین کے خلاف FIR درج نہیں کرتی الٹا ہمارے اوپر FIR درج کی، مخالفین ولی محمد ولد ظاہر شاہ نے ہمارا گھر جلایا اور بعدازاں لنڈیکوتل پولیس SHO نے کل ظاہر شاہ کے بیٹے طاہر شاہ کو ساتھ لے کر پہلے ہمارے گھر پر چھاپہ مار اور بے عزتی کی اور پھر ہماری خالہ کے گھر پر چھاپہ مارا جو ہم سے بہت دور رہتی ہے، چھاپہ کے دوران پولیس خالہ کے گھر سے 5 تولہ سونا 20 ہزار نقد لے گئی۔
حاجی مولا کی بہنوں نے کہا کہ ہمارے بھائیوں کے خلاف ایف آئی ایف آر درج ہے جبکہ پولیس چھاپے ہمارے گھروں پر مارتی ہے جو کہ نہ صرف خلاف قانون ہے بلکہ پولیس کی جانبداری کا ثبوت بھی ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ کے پی کے، آئی جی پولیس اور ڈی پی او خیبر سے مطالبہ کیا کہ لنڈی پولیس کی اس ظالمانہ اور ناجائز کارروائی کی تحقیقات کر کے ہماری نقدی اور دیگر اشیاء واپس کر دی جائیں، اگر ہماری فریاد نہ سنی گئی تو ہمارے خاندان کی تمام عورتیں اور بچے روڈ پر دھرنا اور بھوک ہڑتال کریں گے۔
دوسری جانب ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے لنڈیکوتل ایس ایچ او عشرت شینواری نے کہا ہے کہ آج جو پریس کانفرنس خواتین نے کی ہے، اس میں جو الزامات لگائے ہیں وہ من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، خواتین کے بھائیوں پر چار ایف آئی آرز درج ہیں جن میں دفعہ 365 درج ہے جو اغواء کا دفعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کے مخالف فریق نے پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے مخالف جس پر چار ایف آئی آرز ہیں اپنی بہن کے گھر میں موجود ہے جس کے بعد پولیس نے لیڈی سرچر کے ساتھ جا کر ان کی بہن کے گھر پر چھاپہ مارا، چھاپہ کے دوران صرف لیڈی سرچر ان کے گھر میں داخل ہو گئی لیکن اس وقت ملزم گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، ”پریس کانفرنس میں سونے اور نقد رقم کے جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بالکل من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔”