قبائلی اضلاع

راغگان ڈیم آپریشن مکمل، آخری لاش بھی نکال لی گئی

باجوڑ: راغگان ڈیم میں گزشتہ تین دنوں سے لاپتہ تین افراد میں سے دو کے جسد خاکی کو نکالنے کے بعد آخری لاش بھی نکال لی گئی جس کے ساتھ ہی ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا ہے، مرحوم کی شناخت عطاء اللہ سکنہ ماموند کے نام سے ہوئی ہے۔

ریسکیو 1122 زرائع کے مطابق واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہو گئی، سرچ آپریشن چار روز سے جاری تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آج ہی دو لاشیں نکالی گئی تھیں، ریسکیو زرائع کے مطابق مرحومین کی شناخت راحت اللہ سکنہ سلارزو شاہ سرے اور اویس سکنہ جار ملا کلے کے نام سے ہوئی، ریسکیو 1122 کی چار ٹیمیں گزشتہ تین دنوں سے سرچ آپریشن کر رہی ہیں جس میں 25 غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں، تیسری اور آخری لاش کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

خیال رہے کہ باجوڑ راغگان ڈیم میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کے لیے آج چوتھے روز بھی سرچ آپریشن جاری رہا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق آپریشن بلاتعطل چار روز سے جاری ہے، ریسکیو 1122 کے 60 سے زائد اہلکار موقع پر موجود ہیں جن میں 25 ماہر غوطہ خور بھی شامل ہیں۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ریسکیو 1122 باجوڑ، پشاور، سوات اور لوئر دیر کی ٹیمیں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں، سرچ آپریشن ڈاٸیونگ سکوبہ اور اوپن سرچ کے طرز پر جاری ہے۔

ڈسٹرکٹ انچارج باجوڑ امجد خان کے مطابق دلخراش واقعے میں 11 افراد کو نکالا گیا تھا، ڈاکٹروں نے 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔ 6 افراد زیر علاج ہیں اور 1 کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر 3 لاپتہ افراد کے رشتہ دار ریسکیو 1122 کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، ڈاٸریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر خطیر احمد خان خود سرچ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کا کہنا ہے کہ واقعہ عید کے پہلے روز پیش آیا جہاں راغگان ڈیم میں سیاحوں کی کشتی میں ٹیکنیکل فالٹ آیا جس کے بعد ایک اور کشتی ان افراد کو ریسکیو کرنے پہنچ گئی لیکن جیسے ہی دوسری کشتی پہنچی تو دونوں کشتیاں الٹ کر ڈوب گئیں جن میں سوار تمام افراد بھی ڈوب گئے۔

واقعے کا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی نوٹس لیا ہے اور ریسکیو کو ڈوبنے والے افراد کی تلاش کے لئے ہر ممکن اقدامات کی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ حکومت نے لواحقین کے لئے تین، تین لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا ہے۔

وزیر اعلی نے واقعے میں 4 افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیر اعلی کی ہدایت پر ڈی ایچ کیو ہسپتال خار میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button