”5 سے 6 افراد آئے اور ہمارے گھر مسمار کر کے چلے گئے”
جمرود، مستجاب خاندان باغ کلی کے رہائشیوں نے بغیر نوٹس گھروں کی مسماری کے معاملے کی تحقیقات اور اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
جمرود پریس کلب کے سامنے مستجاب خاندان باغ کلی کے رہائشیوں نے بغیر نوٹس گھروں کی مسماری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں باغ کلی کے نوجوانوں اور مشران نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز و کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر بغیر نوٹس گھروں کی مسماری کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہفتہ کے روز اعلی الصبح فورسز کی وردی میں ملبوس پانچ سے چھ افراد ایکسکیویٹر کے ساتھ آئے اور ہمارے گھر مسمار کر دیئے، اب فوجی قلعے اور پولیس اہلکار اس کارروائی سے انکاری ہیں اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے کارروائی کی تحقیقات کی جائیں کہ یہ کارروائی کس نے کی ہے اور بغیر نوٹس کے کیوں کی ہے، ”اگر حکومت کو کاروائی کرنا تھی تو قانونی نوٹس دیتے جو انہوں نے نہیں دی۔”
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر اس واقعہ کی تحقیقات نہیں ہوئیں تو باب خیبر کے مقام پر پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بند کر دیں گے جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔