طورخم بارڈر پیدل آمدروفت کے لیے تاحکم ثانی بند رہے گا
پاک افغان طورخم بارڈر پیدل آمدورفت کے لئے تا حکم ثانی بند ہونے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں گزشتہ روز این سی او سی کے اجلاس میں افغانستان کیساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور پھیلاؤ کے باعث بارڈر پر پیدل آمد و رفت تاحال بند ہوگا، افغان طالب علم جو پاکستان کے یونیورسٹیوں میں رجسٹرڈ ہیں الگ آگاہ کیا جائے گا۔
افغانستان میں پھنسے پاکستانی ایس او پی اور پروسیجر کے تحت پاکستان آسکتے ہیں. سخت مریضوں کو بھی پاکستان داخلے کی اجازت ہوگی.
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پھنسے افغانی شہری اپنے ملک افغانستان جا سکتے ہیں، دو طرفہ تجارت کارگو گاڑیوں کو دونوں اطراف سے آنے جانے کی اجازت ہو گی اور یہ پالیسی 17جون سے نافذ العمل ہوگی۔
طورخم بارڈر کے راستے آنے والے 34پاکستانی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق
دوسری جانب افغانستان سے طورخم بارڈر کے راستے آنے والے 34پاکستانی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، ریسکیو 1122 ٹیم نے مریضوں کو لنڈی کو تل ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا۔
افغانستان سے طورخم بارڈر کے راستے آنے والے 34پاکستانی شہریوں کی کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد ریسکیو 1122 کے ٹیم نے تمام مریضوں کو لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کرکے 8روز کے لئے قرنطینہ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے لنڈی کوتل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی نے کہا لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے سرکاری وارڈز میں کورونا کے مریضوں کے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ تعینات کر دیا گیا ہے اور مزید اقدامات بھی کئے جائیں گے۔