کارکنڑہ اراضی تنازعہ، جاری امن مذاکرات میں مثبت پیشرفت
دوتانی اور زلی خیل وزیر قبیلوں کے درمیان کارکنڑہ اراضی کی ملکیتی تنازعہ میں جاری امن مذاکرات میں مثبت پیشرفت ڈپٹی کمشنر ساؤتھ وزیرستان جاوید اقبال کی مرہون منت ہے۔
احمدزئی وزیرقبیلے نے ڈپٹی کمشنر کی کارکنڑہ تنازعہ میں شب وروز کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان کی مخلصانہ مذاکرات کی وجہ سے زلی خیل وزیر اور دوتانی قبائل کو خونریز جھڑپ سے بچا کر مذاکرات کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔
وزیر قبائل کے مطابق مذاکرات جاری ہیں، دونوں فریقین سے 88 افراد پر مشتمل مذاکراتی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جبکہ دونوں ٹیموں کے لیے 22 ماہرین بھی چن لئے گئے ہیں جو کہ الحاج شاجی گل آفریدی اور ڈپٹی کمشنر کی زیرنگرانی کارکنڑہ تنازعے پر مذاکرات جاری رکھیں گے۔
اس بابت مقامی ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کے مثبت کردار کے باعث مذکورہ تنازعہ کے حوالے سے بہت جلد خوشخبری ملے گی انتظامیہ کے مطابق دونوں قبائل دوران مذاکرات کارکنڑہ متنازعہ ملکیت کے احاطے میں کسی قسم کی تعمیراتی کام اور مورچہ زنی نہیں کریں گے، خلاف ورزی کرنے والے فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 23 مارچ کو جنوبی وزیرستان سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی نصیر اللہ خان وزیر نے قبائلی اصلاحی تحریک کا آغاز کیا تھا اور یہ واضح کیا تھا کہ اراضی تنازعات، پولیس ، عدالتی ، تعلیمی اور صحت اصلاحات کے حق میں پورے صوبے کے دورے مکمل کر کے 30 مارچ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔