‘انضمام بیرونی ایجنڈا تھا جو قبائل پر مسلط کیا گیا’
خیبر قومی جرگے کے زیر اہتمام انضمام مخالف گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں درہ آدم خیل کے مشران نے بھی شرکت کی۔ (مرحوم) ملک جعفر شینواری کےحجرے میں جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے خیبر قومی جرگہ کے چئیرمین ملک بسم اللہ، ملک عبدالرزاق آفریدی ملک محمدامین ملک اسرار حضرت ولی آفریدی ملک اکبر، آختر علی شینواری اور دیگر نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے خود مختار نہیں ہے اداروں کے پاس اختیارات نہیں تھے اس لئے انضمام مسلط کیا گیا بلکہ انضمام بیرونی ایجنڈا تھا قبائل پر مسلط کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے اس سے پہلے قبائلی عوام کی پاور شو دکھائیں گے انہوں نے کہا کہ انضمام خلاف تمام تحاریک کو ایک پیج پر لاکر آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرینگے مشران نے کہا کہ انضمام سے پہلے قبائلی عوام کوسبز باغ دکھائے گئے تھے لیکن جومراعات قبائلی عوام کو انضمام سے پہلے مہیا تھے وہ بھی ختم کرکے قبائلی عوام کو اندھیروں کی طرف دھکیل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف سی آر ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں تھا ایف سی آر کا کوئی ایک سیکشن بتا دیں کہ وہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے تھے پاکستان میں نافذ قانون بھی لارڈ میکالے کا قانون ہے لیکن پاکستانی قانون سے زیادہ ایف سی آر اسلامی اور بہتر قانون تھا صرف ایف سی آر کی 21،22،اور 40 شقوں میں ترامیم کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ اس میں ظلم اور پولیٹیکل ایجنٹ کے ساتھ بہت زیادہ اختیارات تھے۔
خیبر قومی جرگے کے مشران نے کہا کہ انضمام کو پہلے دن سے مسترد کیا تھا اور بغیر سوچے سمجھے اور بغیر مشاورت قبائلی عوام پر مسلط کیا گیا جس میں قبائل کے روایت اور رواج کو ختم کیا قانون رواج سے بنتا ہے لیکن انضمام میں قبائلی عوام کے رواج کو ختم کیا گیا ہے اس لئے انضمام کو مسترد کرتے ہیں انہوں نے قبائلی نوجوانان سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں قومی خیبر جرگے کا ساتھ دیں کیونکہ انضمام میں سب سے زیادہ دھوکہ قبائلی نوجوانوں کے ساتھ کیا گیا ہے آخر میں انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کمیٹی میں انضمام نہیں بلکہ اصلاحات تھے لیکن بیرونی دباؤ پر اصلاحات کے بجائے انضمام کیا گیا۔