قبائلی اضلاع

اعلان کے باوجود جنوبی وزیرستان میں انٹرنیٹ سہولت کی عدم دستیابی کیخلاف دھرنا

وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے باوجود جنوبی وزیرستان میں انٹرنیٹ سروس کی عدم دستیابی کیخلاف گزشتہ روز وانا سٹوڈنٹس سوسائٹی، تاجر برادری ، ٹریول ایجنسیوں، موبائل ڈیلرز، سیاسی اتحاد اور کاروباری افراد کی جانب سے وانا سکائوٹس کمیپ کے سامنے احتجاجی دھرنا شروع کردیا گیا جس میں کثیر تعداد میں مقامی افراد شریک ہیں‘

دھرنے کے شرکا کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 20جنوری کو وزیرستان میں انٹرنیٹ سروس تھری جی، فور جی اور ڈی ایس ایل کھولنے اور سہولت دینے کا اعلان کیا تھا لیکن 16دن گزرنے کے بعد بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس کے بعد 10فروری سے دھرنے کا اعلان کیا گیا.

دھرنے کے سرکاء کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے اعلان کے ساتھ تھری جی سروس آن کی گئی لیکن سہولت نہ ہونے کے برابر ہے اور وائس کال تک نہیں کی جاسکتی۔

سیلولر کمپنیوں کو ابھی تک کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا جس کے بعد ہی دھرنے کا فیصلہ کیا گیا‘ دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 20جنوری کو ضلع میں موبائل فون آپریٹروں کو متعلقہ علاقوں میں ڈیٹا سروسز بحالی کی ہدایات جاری کی گئیں‘ 25سے 29 جنوری تک پی ٹی اے اور سی ایم اوز کی مشترکہ ٹیموں نے جنوبی وزیرستان کے علاقوں وانا، اعظم ورسک، کنئی، کرم، مکین، شکئی اور دیگر علاقوں میں سروس کے معیار کو جانچنے کیلئے سروے کیا اور فی الحال جاز ٹو جی ، تھری جی اور یو فون ٹو جی کی خدمات دستیاب ہیں‘ ی ٹی اے کے مطابق انٹرنیٹ خدمات میں بہتری آئندہ چار ہفتوں میں متوقع ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button