لنڈیکوتل، قوم خوگاخیل کا نیشنل لاجسٹک سیل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
قوم خوگاخیل کی اراضی پر نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) کے ناجائز قبضہ کیخلاف لنڈی کوتل بازار باچا خان چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں قوم کے سرکردہ مشران و سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی اور این ایل سی کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
اس موقع پر مفتی اعجاز شنواری، برکت خان، عبدالرازق، معراج الدین، علی رحمان شلمانی، شاہ رحمان و دیگر نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طورخم قوم شنواری خوگا خیل کی ملکیت ہے لیکن قوم کی اراضی پر این ایل سی کی بلاجواز و غیرقانونی قبضہ ہمارے ساتھ ظلم و بے انصافی ہے، ہمیں اپنے حقوق دیئے جائیں اور 300 کنال اراضی کی حدبراری کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر اتوار کے دن فیصلہ کن عظیم و الشان جلسہ ہو گا جس میں تمام اقوام شرکت کرے گی اور جو اس مسئلہ کے حل تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس مسئلہ کو ٹیبل ٹاک پر ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن کچھ عناصر قوم کو بار بار دھوکہ دے رہے ہیں جس سے ہمیں دلی مایوسی ہوئی ہے۔
مشران نے کہا کہ این ایل سی ایک پرائیویٹ ادارہ ہے لیکن ایک سازش کے تحت قوم کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑوانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس سے عوام کا افواج پاکستان پر اعتماد کمزور ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے صبر کو مجبوری نہ سمجھا جائے اور ہماری اراضی واگزار کی جائے تاکہ قوم کی اراضی کا مسئلہ حل ہو سکے۔
اس موقع پر مفتی اعجاز شنواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں روزگار و میٹھی باتوں پر مزید گمراہ کرنے کی ناکام کوشش نہ کریں، آپس میں لڑاؤ اور کماؤ کی پالیسی اب مزید نہیں چلے گی، طورخم میں روزگار و تجارت این ایل سی نے تباہ کر دیا ہے، سہولیات کے نام پر قوم و ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا کڑا احتساب ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا طورخم اراضی کا تین سو کنال ایگریمنٹ سب کو منظور ہے جس کی حدبراری کو حتمی شکل دی جائے اور معاہدے سے زائد اراضی کو قوم کے حوالے کیا جائے تاکہ قوم کو اپنا حق مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ طورخم پر مقامی قبائل کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
عبدالرازق شینواری نے کہا کہ FBR حکام اپنے معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں، قوم کو اس اذیت سے نکالیں اور ہمارے بچوں اور بزگوں پر رحم کریں۔