قبائلی اضلاع

باڑہ سیاسی اتحاد کا ترقیاتی فنڈز متعلقہ محکموں کو دینے کا مطالبہ

باڑہ سیاسی اتحاد نے ضم اضلاع کیلئے ترقیاتی فنڈز متعلقہ محکموں کو دینے جبکہ غیرسویلین اداروں سے ترقیاتی کاموں میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم میں قبائلی اضلاع کیلئے سالانہ 100 ارب روپے میں سے 50 فیصد اسلام آباد میں کٹوتی کی جاتی ہے جبکہ باقی رقم سیکیورٹی کے نام پر فورسز پر خرچ کی جا رہی ہے جو کہ ضم اضلاع کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

اس موقع پر زاہد اللہ آفریدی، عبدالغنی آفریدی، اصغر خان، ملک جاوید، سلطان اکبر آفریدی، ہاشم خان، جعفر لالا اور دیگر بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ انضمام سے عوام کو بہت امیدیں تھیں لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود نئے اضلاع کے ساتھ دھوکہ کیا جا رہا ہے جو کہ سیاسی جماعتوں کے برداشت سے باہر ہے۔

انہوں آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ ضم اضلاع کی جن مساجد، سکولوں اور عوام کے گھروں میں فوج نے اپنے دفاتر بنائے ہیں، امن بحالی کے باعث فورسز اپنے سرکاری دفاتر میں چلی جائیں اور گھروں کے مالکان کو گزشتہ 5 سالوں کا کرایہ بھی ادا کیا جائے۔

باڑہ سیاسی اتحاد کے صدر نے کہا کہ ہم پاکستان کے شہری ہیں اور آئین پاکستان کے تحت ہمیں برابر حقوق دیئے جائیں، ”گزشتہ کئی سالوں سے لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کر کے بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے، باڑہ تحصیل میں روزگار پر پابندی ختم کر کے بیسے کرشنگ پلانٹ کو فعال جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈکو فوری طور پر بحال کیا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ مسمار مکانات کا سروے کرپشن کا شکار ہے لہٰذا کرپٹ عناصر کیخلاف تحقیقات کر کے سخت سزا دی جائے۔ سروے میں ہر شناختی کارڈ ہولڈر کو 4 لاکھ روپے دیے جائیں۔

آخر میں باڑہ سیاسی اتحاد نے 6 فروری کو باڑہ میں گرینڈ جرگہ بلانے کا اعلان کیا جس میں تمام سیاسی اور سماجی شخصیات سے شرکت کی استدعا کی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button