جمرود کے عوام کا ضلع خیبر میں تھیلیسیمیا سنٹر کے قیام کا مطالبہ
جمرود میں باب خیبر کے مقام سے جمرود بازار تک تھیلیسیمیا آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ خیبر میں تھیلیسیمیا کا سنٹر بنایا جائے تاکہ علاقائی لوگ دوسرے اضلاع کی بجائے یہاں علاج سے مستفید ہو سکیں۔
تھیلیسیمیا اگاہی واک ڈاکٹر ذبیخ اللہ کے قیادت میں منعقد کیا گیا جس میں ڈیس ایبل چیئرمین آیاز افریدی اور گورنمنٹ سکول ٹیچرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نصیر خان، خیبر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالقدیر پشاور یونیورسٹی درجنوں سماجی کارکنان نے شرکت کی۔
اس موقع پر شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر تھیلیسیمیاں اگاہی کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر ذبیح اللہ نے کہا کہ تھیلیسیمیا مرض بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، اگر بروقت روک تھام نہ کیا گیا تو یہ مزید پھیل جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تقریباً ضلع خیبر میں تھیلیسیمیا کے اب تک 1800 مریض ہیں، تھیلیسیمیا بیماری سے مکمل نجات حاصل کرنے کے لیے HB Electoperosis کا ٹیسٹ شادی سے پہلے کروائیں اور تھیلسیمیا کے موذی بیماری سے چھٹکارا پائیں۔
ڈاکٹر ذبیح اللہ ایک تھیلیسیمیا میجر مریض کا علاج خون لگوانا ہے بس یہ اس کا واحد حل ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان مریضوں کیلئے ضلع خیبر میں سنٹر کھولے تاکہ علاج گھر کی دہلیز پر ہو سکے۔