قبائلی اضلاع

شاملاتی اراضی پر بااثر افراد کا مبینہ قبضہ، حمزہ خیل اور مستو خیل کا کرم انتظامیہ کیخلاف احتجاج

ضلع کرم کے حمزہ خیل اور مستو خیل قبیلے کے عمائدین اور جوانوں نے شاملاتی اراضی پر بااثر افراد کی جانب سے مبینہ ناجائز قبضے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف ڈی پی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے حقوق کے حوالے سے نعرہ بازی کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حمزہ خیل مستو خیل قبیلوں کے رہنما ملک رحمت علی، ملک طاہر حسین طوری، حامد حسین، ملک سید طاہر حسین اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ 1987 سے ان کی شاملاتی اراضی کی تقسیم غیرجانبدار کمیشن کے فیصلے کے مطابق ہوئی ہے اور تمام حقداروں کو ان کا اپنا حق دیا گیا ہے مگر کمیشن کے فیصلے اور تقسیم کے باوجود بعض افراد اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کر کے شاملاتی اراضی پر غیر قانونی قبضہ کرلیا ہے جس کے خلاف انتظامیہ کسی قسم قانونی کاروائی سے گریزاں ہے۔

عمائدین نے پاک افغان سرحد شہیدانو ڈنڈ میں حکومت کی جانب سے منڈی تعمیر کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ شہیدانو ڈنڈ حمزہ خیل مستو خیل قبائل کی ملکیت ہے اور حکومت کی جانب سے زیر غور منصوبے میں حمزہ خیل مستو خیل قبائل کو کسی قسم اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے اس لئے تعمیر کو فوراً بند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ضلع کرم کی شاملاتی اراضی کی تقسیم اور مسئلے کے حل پر عدم دلچسپی کے باعث روز بروز مسئلہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے جس سے علاقے میں کسی بھی وقت امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

عمائدین نے مقامی انتظامیہ، عدالت اور پاک فوج 73 بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر نجف عباس سے بھی اس مسئلے کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button