قبائلی اضلاع

جنوبی وزیرستان، قومی لشکر نے دو گھر مسمار کر دیئے

ضلع جنوبی وزیرستان وانا کے علاقہ اعظم ورسک میں زلی خیل قومی لشکر نے پولیس فورس اور ضلعی انتظامیہ کی موجودگی میں دو قلعہ نما مکانات مسمار کر دیئے۔

زلی خیل قبائل نے حاجی خان بادشاہ سرکی خیل اور لشتہ خان کرے خیل قومی مجرم قرار دیتے ہوئے پرانی قبائلی رسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے مکانات کی مسماری کا فیصلہ کیا تھا، قوم زلی خیل اور پولیس کے مابین قانونی و غیر قانونی مسماری مکانات کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔

زلی خیل قبائل کے 4000 ہزار لشکر نے کارروائی میں حصہ لیا۔ لشکر کے سامنے پولیس اور ضلعی انتظامیہ بے بس اور موقع سے فرار ہو گئی۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز قومی لشکر نے اسسٹنٹ کمشنر وانا اور ڈی ایس پی پولیس انعام گنڈاپور کی موجودگی میں خون بادشاہ سرکی خیل کے گھر کو مسمار کر دیا ہے۔

خون بادشاہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میرا گھر پولیس فورس اور اسسٹنٹ کمشنر وانا کی رضامندی پر مسمار کیا گیا، ”میرے گھر میں نقدی سمیت زیورات، سولر سسٹم، قیمتی جانور و دیگر قیمتی سامان جل کر خاکستر ہو گیا جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔

ڈی ایس پی انعام نے کہاکہ مذکورہ قوم فاٹا انضمام کے بعد قانونی کارروائی کر رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ قوم حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہی ہے۔

انہوں کہا کہ 25 سرکردہ قومی مشران کے خلاف ایف آئی آر درج چکے ہیں اور مزید کاروائی جاری ہے، دوسری جانب پولیس فورس کی موجودگی میں زلی خیل قبائل نے لشتہ خان کا گھر بھی مسمار کر دیا اور یوں فاٹا انضمام بے سود رہا اور قبائلی روایات پر عمل درآمد پایہ تکمیل کو پہنچ گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button