قبائلی اضلاع

طورخم بارڈر مکمل طور پر کھولنے کے لیے منگل کو احتجاجی دھرنے کا اعلان

ضلع خیبر لنڈیکوتل کوتل نوجوانان قبائل نے طورخم بارڈر مکمل طور پر کھولنے کیلئے طورخم میدانی میں 22 دسمبر بروز منگل کو احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔

لنڈی کوتل بازار میں نوجوانان قبائل کے صدر اسرار شینواری کے صدارت میں طورخم بارڈر پیدل آمدورفت کے لئے مکمل کھولنے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ 22 دسمبر بروز منگل طورخم بارڈر میدانی میں نوجوانان قبائل ایک بڑا احتجاجی دھرنا دیگی جس میں مزدور، ٹرانسپورٹرز، تاجر اور عوام شرکت کریگی اور طورخم بارڈر پیدل آمدورفت کے لئے مکمل کھولنے تک جاری رہے گی۔

یہ فیصلہ گزشتہ روز لنڈیکوتل نوجوانان قبائل کے اجلاس میں ہوا۔ واضح رہے حکومت پاکستان نے کورونا کی دوسری لہر کی شدت اور مثبت کیسز کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافےکے پیش نظر طورخم اور چمن بارڈر کراس کرنے والے افغان و پاکستانی شہریوں کے لئے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق ضلع خیبر کی انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں باقاعدہ ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں افغانستان سے آنے والے افغان شہریوں یا افغانستان جانے والے افغان یا پاکستان کے شہریوں کے لئے کورونا وائرس ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اقدام کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر لیا گیا ہے، افغانستان کے ساتھ ملحقہ تمام سرحدات پر حکام بارڈر کراس کرنے والوں کے پاس پی سی آر ٹیسٹ کی موجودگی کو یقینی بنائیں گے۔

اعلامیہ میں سرحدات پار کرنے والے تمام خواتین و حضرات کے لئے یہ ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے، صرف 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو چھوٹ دی گئی ہے یا بہ الفاظ دیگر انہیں مستثنٰی قرار دیا گا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button