باڑہ میں نومولود کی موت واقعی پولیو قطرو کی وجہ سے ہے؟
ضلع خیبر پیدائش کے چند دن بعد ہی میرے بچے کو زبردستی پولیو قطرے پلائے گئے جس کے بعد اسکی حالت غیر ہوگئ اور ہسپتال میں دم تھوڑ گیا، مجھے ہسپتال میں بتایا گیا تھا کہ بچہ کمزور ہے لہذا اسکو انسداد پولیو قطرے فی الحال نہیں پلانے کیونکہ اس بچے کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی ہے، یہ باتیں چھ ماہ کے جاں بحق بچے کے والدمحمد عمر نے باڑہ پریس کلب میں میڈیا سے کہی۔
باڑہ اکاخیل کلنگہ سے تعلق رکھنے والے محمد عمر نے دیگر ساتھیوں سمیت ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں نے بچے کی کم عمری پیدائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیو قطرے فی الحال نہ پلائے لیکن ہسپتال فارغ ہونے کے بعد یہاں کے پولیو سپروائزار اور ڈوگرہ ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے میرے گھر آکر میری غیر موجودگی میں زبردستی میرے کم عمر بچے کو پولیو قطرے پلا دیئے جس کے بعد بچے کی حالت غیر ہوئی اور دوبارہ ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ میں انسداد پولیو قطروں سے انکار نہیں کرتا کیونکہ میں نے بھی اس میں ڈیوٹی سرانجام دی ہے۔ انہوں نے حکومتی متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زبردستی پر انسداد پولیو کے قطرے پلانے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ہمیں انصاف دیا جائے۔
یاد رہے کے پہلے بھی اسطرح کی واقعات سامنے آئی ہے لیکن متعلقہ ادارو نے الزامات کو بے بنیاد قرارد دیا ہے اور موقف رکھتے ہے کے پولیو قطرے ہر لحاظ سے بچوں کیلئے محفوظ ہیں۔