فاٹا انضمامقبائلی اضلاع

پارلیمنٹ میں انضمام پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔ مولانا فضل الرحمٰن

شاہ زیب آفریدی

جمیعت علمائے اسلام کے امیر اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے فاٹا انضمام کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔

درہ آدم خیل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کو فرق پڑ چکا، کرسی کی چولیں ہل چکیں، اب ایک دھکے کی ضرورت ہے۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ قبائلی خواتین اور بچے بے گھر ہوئے، قبائلی عوام نے تکالیف کا سامنا کیا، قبائلی عوام نے آزمائشیں اور تکالیف برداشت کیں، انضمام کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے، پارلیمنٹ میں انضمام پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنوری کے آخر میں پورا پاکستان اسلام آباد کی طرف جانے کی تیاری کرے، کارکنوں نے خلوص کا مظاہرہ کیا، آج بھی کہتا ہوں حکومت ناکام اور نااہل ہے، ہم کسی سے گھبرائے نہیں، گرفتاریوں سے تحریکیں کم نہیں بڑھتی ہیں، رضاکار اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہے ہیں، ہمیں کوئی مارے گا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، ہم نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہے، وہ کہتا ہے کہ ہم پر دوستوں کا دباؤ ہے، پاکستان امت مسلمہ کی قیادت کر سکتا ہے لیکن یہ کہتے ہیں دباؤ ہے، سعودی عرب آپ سے ناراض، عرب امارات ناراض اور پھر کہتے ہیں دباؤ ڈالتے ہیں، چین آپ سے ناراض ہو گیا ہے، انڈیا پہلے سے آپکا دشمن ہے، افغانستان اس وقت انڈیا کے کیمپ میں ہے اور ایران بھی انڈیا کے کیمپ میں، خطے میں تم تنہا ہو، بنگلہ دیش ترقی کر رہا ہے، سری لنکا، نیپال، افغانستان، ایران ترقی کر رہے ہیں لیکن پاکستان معاشی انحطاط کا شکار ہے۔

اس موقع پر دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ درہ آدم خیل میں کامیاب اور پرامن آل قبائل اور سیاسی قائدین کے جلسے نے دنیا کو پیغام دیا کہ قبائل پرامن قوم ہیں، قبائل نہ دہشت گرد ہیں اور نہ دہشت گردی سے ان کا کوئی تعلق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام حکومت پاکستان سے اپیل کرتی ہے کہ فاٹا انضمام کا بالجبرفیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،  قبائل پاکستان کی پانچویں اکائی ہے، آئین میں حکومت پاکستان اکائی ختم کرنے کی مجاز نہیں۔

قبائلی مشران نے واضح کیا کہ اگر حکومت فاٹا انضمام کے بالجبر فیصلے پر بدستور کھڑی ہے تو ھم قبائل بھی اسے نہ ماننے پر بدستور کھڑے ہیں، انشاءاللہ ھماری فریاد پاکستان کی سپریم کورٹ سنے گی اور جلد اس فیصلے کو کالعدم کر دے گی کیونکہ آئین کے آرٹیکل 247 (6) کے مطابق قبائلی عوام کی مرضی کے بغیر ان کی حیثیت کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ درہ آدم خیل میں آل قبائل اور سیاسی جماعت کے کامیاب جلسے پر مقامی آدم خیل قومی تحریک، فاٹا گرینڈ الائنس اور مقامی جمعت علماء اسلام کے رہنماوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور تمام قوم درہ آدم خیل کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتی ہے کہ ان کی شمولیت اور مہمان نوازی سے ان کے قومی وقار میں مزید اضافہ ہوا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button