خرلاچی بارڈر پر تاجروں کا احتجاج
ضلع کرم خرلاچی کے راستے افغانستان کے ساتھ تجارت کا سلسلہ جاری ہے تاہم آئے روز نئے قوانین کی وجہ سے تاجروں اور ڈرائیوروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ اس سلسلے میں آج تاجروں نے احتجاج بھی کیا ہے۔
ضلع کرم کے سرحدی علاقے خرلاچی کے سرحد سے افغانستان کے ساتھ تجارت ہوتی ہے این ایل سی کا یہاں باقاعدہ سیٹ اپ بننے کے بعد جہاں باقاعدہ طور پر تجارت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے تاجر راہنما زرتاج حسین عادل خان جمشید حسین اور دیگر راہنماوں کا کہنا تھا کہ آئے روز نئے قوانین تاجروں اور مزدور کار طبقے کیلئے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں
تاجروں کا کہنا تھا کہ آن لائن چیکنگ کیلئے وی باک سسٹم سے گزرنے کا حکم دیا گیا ہے تاہم خرلاچی بارڈر پر نہ انٹرنیٹ اور بجلی کی سہولت موجود ہے اور نہ ہی بنک کی جس کی وجہ سے وی باک سسٹم سے گزرنا تاجروں کیلئے ناممکن ہیں اور تجارت بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ وی باک سسٹم سے انہیں اب گھنٹوں اور دنوں کی بجائے کئی ہفتے انتظار کرنا پڑ رہا ہے جسکے باعث اگر ایک طرف گاڑیوں میں موجود اشیاء خوردنوش سبزیاں فروٹس خراب ہورہے ہیں اور مرغیاں مررہی ہیں وہاں انکی گاڑیاں بھی خراب ہورہی ہیں۔
تاجروں کاکہنا ہے کہ اگر ان کے مسائل حل نہ کیے گیے تو وہ احتجاجا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونگے تاجروں نے طورخم اور دوسرے بارڈر کی طرح خرلاچی بارڈر پر بھی وہاں تمام تر سہولیات دینے کا مطالبہ کیا ہے بارڈر پر تعینات متعلقہ حکام نے کہا ہے کہ خرلاچی بارڈر پر تجارت کو فروغ دینے اور مسائل کے حل کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔