شمالی وزیرستان کے بے گھر افراد کیلئے 1 کروڑ 85 لاکھ روپے جاری
خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع شمالی وزیرستان میں اندرونی سطح پر بے گھر افراد، جن کی تصدیق قومی ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کی ہے اور ان کا گھروں کو لوٹنا باقی ہے، میں تقسیم کرنے کیلئے صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو ایک کروڑ 85 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے۔
اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شمالی وزیرستان کے تصدیق شدہ بے گھر ہونے والے ہر ایک خاندان کو سم کارڈ کے ذریعے 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے، جون 2014 سے علاقے کے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے یہ 75ویں قسط ہے، حکومت ضلع شمالی وزیرستان کے ہر بے گھر ہونے والے خاندان میں ہر ماہ 12 ہزار روپے کی نقد امداد تقسیم کرتی ہے جبکہ خیبر ضلع سے ایک ہزار 100 سے زائد بے گھر خاندان گندم کا آٹا، خوردنی تیل اور دالوں سمیت منتخب کھانے پینے کی اشیاء حاصل کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ جون 2014 میں مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کے خلاف شروع کیے جانے والے ضرب عضب فوجی آپریشن کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد خاندان بے گھر ہو گئے تھے، حکومت نے شمالی وزیرستان کے علاقے کے ہر بے گھر ہونے والے خاندان کیلئے 12 ہزار روپے نقد امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ امن کی بحالی کے بعد سے اب تک بے گھر ہونے والے 90 فیصد خاندانوں کو ضلع شمالی وزیرستان واپس بھیج دیا گیا ہے، غیر معمولی صورتحال کے سبب بقیہ 15 ہزار 229 بے گھر خاندان ابھی تک اپنے آبائی علاقوں میں واپس نہیں جا سکے ہیں، چند بے گھر افراد کو بنوں کے قریب بکاخیل کیمپ میں رکھا گیا ہے جس کا انتظام پاک فوج اور پی ڈی ایم اے نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے ضلع سے 2 ہزار سے زائد بے گھر خاندان اسی کیمپ میں رہ رہے ہیں، ان خاندانوں کا تعلق زیادہ تر داتا خیل کے علاقے سے ہے۔
ایک عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ خیبر ضلع کی وادی تیراہ سے بے گھر ہونے والے تقریباً ایک ہزار 100 خاندان پناہ گاہوں کے مسئلے، سخت موسم اور پینے کے پانی سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے افغانستان سے متصل ضلع شمالی وزیرستان کے شورش زدہ علاقے کی حیثیت کو ختم کرنا بھی ابھی باقی ہے۔