بنوں، ن لیگی کارکنوں نے ”ورکر کو عزت دو” کا نعرہ لگا دیا
ایم محسود
پاکستان مسلم لیگ (ن) کا جلسہ شروع ہونے سے قبل ہی پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی، شمالی وزیرستان کے سینکڑوں ورکروں نے امیر مقام کے جلسہ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ورکر کو عزت دو کے نعرے لگا دیئے۔
بنوں کے ضلعی جنرل سیکرٹری پیر عبدالرحمن شاہ عرف منے پیر نے بھی بائیکاٹ کرتے ہوئے شمالی وزیرستان کے کارکنوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے چیف آرگنائزر ملک لیاقت علی خان، ملک گل میر خان زاہد خان منڈان نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنوں کے علاقہ نورڑ میں منعقدہ جلسہ کو کامیاب بنانے کیلئے ہم نے دن رات محنت کی، شمالی وزیرستان سمیت ضلع بنوں میں ایک ہفتہ تک مہم چلائی، شہر بھر میں پینا فلیکس اور بینرز لگائے حالانکہ یہ ذمہ داری بنوں کی تنظیم کی بنتی ہے لیکن ہم نے اپنے سر لی کیونکہ ہمیں قائد سے محبت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جلسہ میں شرکت کیلئے صبح سویرے سینکڑوں چھوٹی بڑی گاڑیوں میں کارکنوں، جن میں بوڑھے اور خواتین بھی شامل تھیں، بنوں آ ئے اور صوبائی صدر امیر مقام کیلئے بنوں لنک روڈ چوک پر استقبال کیلئے کھڑے ہوئے لیکن اسے استقبالیہ پر گاڑی سے نہیں اترنے دیا گیا اور امیر مقام قافلے کو چھوڑ کر جلسہ گاہ کیلئے نکل گئے جس پر ہمارے کارکن آپے سے باہر ہو گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کے بیانيیے کے ساتھ ہیں لیکن اگر کارکن کی عزت نہ ہو تو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بے معنی ہے، اس لئے ہم نے احتجاجاً جلسہ میں شرکت نہیں کی، نظر انداز کرنے پر گو امیر مقام کا نعرہ لگانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اُنہوں نے اس ساری صورتحال کیلئے ذمہ دار بنوں کی تنظیم کو ٹھہرايا۔
احتجاج کے بعد مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضی جاوید عباسی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ملک لیاقت علی خان کی رہائش گاہ وزیرستان ہاؤس بنوں پہنچ گئے اور اُن کے تحفظات سنے۔