قبائلی اضلاع

پاک افغان تجارتی روٹ گرسل گیٹ کی بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

ضلع مومند میں پاک افغان تجارتی روٹ گرسل گیٹ کی بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے اور سینکڑوں کارکنوں کے علاوہ مقامی جوانوں نے غلنئی سے سرحدی علاقہ کوڈا خیل تک ریلی نکالی۔ گرسل تجارتی شاہراہ علاقائی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، دوسرے ضم اضلاع میں پاک افغان تجارتی روٹس کی پالیسی کے مطابق گرسل گیٹ کو فوری بحال کرکے کھول دیا جائے۔

سرحد کے آر پار ایک ہی قبیلے کے لوگ اور رشتہ دار رہتے ہیں ۔ پوائنٹ بندش سے خوشی غمی میں رشتہ دار طورخم اور چمن کا طویل راستہ استعمال کرنے پر مجبور ہیں جو کہ نا انصافی ہے ، دو ماہ کے اندر طریقہ کار وضع کرکے ہمارا تجارت بحال کیاجائے ورنہ بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہارضلع مہمند پی کے 103 سے عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے نثار مومند نے منگل کے روز ہیڈ کوارٹر غلنئی سے پاک افغان سرحدی بائزئی سب ڈویژن تک احتجاجی ریلی نکالنے کے بعد تحصیل بائزئی کوڈاخیل بازار میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کو مجبوراََ احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کرناپڑرہا ہے کیونکہ 2010 تک پاک افغان جلال آباد ٹو قبائیلی ضلع مہمند گرسل روٹ مقامی لوگوں کے رزق کا وسیلہ تھا مگر بدامنی کی وجہ سے مذکورہ اہم اور آسان تجارتی روٹ سیکیورٹی کی بناء پر بند کردیا گیا مگر علاقہ کلئیر ہونے کے بعد تا حال بحال نہیں ہوسکی ہے جس سے مزدور کار طبقے کے علاوہ سرمایہ داروں کا بھی معاشی قتل ہواہے اور علاقے کی غربت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ دو ماہ کے اندر اندر گرسل روٹ کو کھولا جائے تاکہ مقامی افراد کی مشکلات میں کمی آسکیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button